پرنس کریم آغا خان کا سفر زندگی

پرنس کریم آغا خان کا سفر زندگی

پرنس کریم 20 برس کی عمر میں اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا بنے تھے
پرنس کریم آغا خان کا سفر زندگی

ویب ڈیسک

|

5 Feb 2025

اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کرگئے۔

اسماعیلی امامت کے دیوان میں موجود کے مطابق پرنس کریم آغا خان اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے 49 ویں روحانی لیڈر تھے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پرنس کریم آغا خان 1936 کو پیدا ہوئے، انہوں نے 1957 میں صرف 20 برس کی عمر میں اسماعیلی جماعت کی سربراہی سنبھالی تھی۔

 پرنس کریم آغا خان کے والد پرنس علی خان تھے اور آپ سب سے بڑے بیٹے تھے، پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوئم تھے جنہوں نے قیادت کیلیے پرنس کریم کا انتخاب کیا تھا۔

پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان ہیں جبکہ ایک بیٹی زہر آغا خان ہیں۔

زندگی کا مقصد

پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں بہتری لانے میں صرف کی، وہ اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ اسلام ایک دوسرے سے ہمدردی، برداشت اور انسانی عظمت کا مذہب ہے۔ 

آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصا ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے، یہ اقدامات زیادہ تر تعلیم، صحت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تھے۔

پرنس کریم کو مختلف ممالک اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!