قرآن خوانی سے روکنے والے پروفیسر کا گھیراؤ، طلبا نے تلاوت سنائی اور استعفی لے لیا

قرآن خوانی سے روکنے والے پروفیسر کا گھیراؤ، طلبا نے تلاوت سنائی اور استعفی لے لیا

ڈھاکا یونیورسٹی میں شعبہ آرٹس کے پروفیسر کے استعفے کے بعد طلبا نے انہیں شامل کر کے دعا بھی کی
قرآن خوانی سے روکنے والے پروفیسر کا گھیراؤ، طلبا نے تلاوت سنائی اور استعفی لے لیا

ویب ڈیسک

|

20 Aug 2024

بنگلادیش کے دارالحکومت میں واقع ڈھاکا یونیورسٹی میں طلبا کو قرآن مجید کی تلاوت سے روکنے والے ڈین کو طالب علموں نے گھیر کر قرآن کی تلاوت سنائی، دعا کروائی اور پھر اُس کو مجبور کر کے استعفی لے لیا۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈھاکا یونیورسٹی میں شعبہ آرٹس کے ڈین نے طالب علموں کو قرآن خوانی کا پروگرام کرنے سے روکا تھا جس پر طلبا نے اُس کے دفتر کا گھیراؤ کیا اور پھر ملاقات کی۔

ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالرشید سے طلبا رہنماؤں نے ملاقات کی اُسے قرآن مجید کی تلاوت پڑھ کر سنائی اور پھر اُس کے لیے ہدایت کی دعا بھی کی۔ ڈین نے طلبا کے مطالبہ پر اپنے عہدے سے استعفی دیتے ہوئے اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر یہ جمع کروادیا۔

ڈین نے ڈھاکا یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے استعفیٰ جلد منظور کرنے کی درخواست کی ہے۔ 

ڈین آفس کے سامنے احتجاجی طلبا کے معاون نے پروفیسر بشیر پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ڈھاکا یونیورسٹی کے طلبا پر حملوں میں ملوث رہے ہیں، انہوں نے رمضان کے دوران قرآن خوانی کے پروگرامات میں حصہ لینے والے طلبہ کو سزا دینے کی کوشش بھی کی تھی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!