اسلام کی تبلیغ پر بھارت میں 12 علما کو عمر قید

اسلام کی تبلیغ پر بھارت میں 12 علما کو عمر قید

بھارتی عدالت نے علما کو سزا سنائی
اسلام کی تبلیغ پر بھارت میں 12 علما کو عمر قید

ویب ڈیسک

|

14 Sep 2024

بھارت کی ریاست اتر پردیش کی ایک عدالت نے معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی اور محمد عمر گوتم سمیت 12 مسلم علماء کو ہندوؤں کو اسلام قبول کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے، مقامی میڈیا نے ہفتے کے روز تصدیق کی۔

 بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے نامور علماء کو 2021 میں مذہب کی تبدیلی سے متعلق ایک مقدمے میں سزا سنائی گئی۔ 

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی پی سی کی دفعہ 121 اے کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جو ریاست کے خلاف جرائم سے متعلق ہے۔

 سزا پانے والے علماء میں مولانا کلیم صدیقی، محمد عمر گوتم، عرفان شیخ، صلاح الدین زین الدین شیخ، پرساد رامیشور کنورے عرف آدم، ارسلان مصطفیٰ عرف بھوپریا بندون، کوثر عالم، فراز شاہ، دھیرج گووند راؤ جگتاپ، سرفراز علی جعفری، قاضی جہانگیر اور عبداللہ شامل ہیں۔ 

 عمر صدیقی اور گوتم، جنہوں نے سینکڑوں ہندوؤں کے اسلام قبول کرنے کی نگرانی کی تھی، دو سال جیل میں گزارنے کے بعد گزشتہ سال ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔

 گوتم اور عبداللہ کو سیکشن 35 ایف سی آر اے کے تحت اضافی پانچ سال قید اور 25,000 روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔ 

 دیگر علماء کو غیر قانونی مذہبی تبدیلی (ممانعت) ایکٹ، 2021 کے سیکشن 8 کے تحت سخت سزا کے ساتھ تین سال قید اور 10,000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ 

 ان کے خلاف الزامات میں دھوکہ دہی (آئی پی سی سیکشن 417)، مجرمانہ سازش (آئی پی سی سیکشن 120 بی)، مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا (آئی پی سی سیکشن 153 اے)، تعصب کے الزامات (آئی پی سی سیکشن 153 بی)، مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے لیے جان بوجھ کر کارروائیاں (آئی پی سی سیکشن 295 اے) شامل ہیں۔ ریاست کے خلاف سازش (آئی پی سی سیکشن 121 اے)۔

 عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ ملزمان کی سابقہ قید سزا میں شامل کی جائے گی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!