اسرائیل کے رات گئے ایران پر فضائی حملے

اسرائیل کے رات گئے ایران پر فضائی حملے

حملے کے نقصانات ابھی سامنے نہیں آئے ہیں
اسرائیل کے رات گئے ایران پر فضائی حملے

ویب ڈیسک

|

26 Oct 2024

اسرائیلی فوج نے جمعہ کی رات گئے ایران پر فضائی حملے کیے جس میں میزائل سازی کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں اور دیگر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

 اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے ایرانی حکومت کے "اکتوبر کے حملوں" کے جواب میں تھے۔

 اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ایران میں فوجی اہداف پر عین مطابق حملے کیے ہیں۔ آئی ڈی ایف نے میزائل بنانے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا جو "اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے میزائل تیار کرتی تھیں"۔

 تاہم، ایران کے سرکاری ٹی وی نے ایک مختلف خبر رپورٹ کی، جس میں کہا گیا ہے کہ "تہران کے ارد گرد سنائی دینے والے زور دار دھماکوں کی وجہ صیہونی حکومت کے اقدامات کے خلاف فضائی دفاعی نظام کے فعال ہونا تھا۔

 ایرانی میڈیا نے یقین دلایا کہ زندگی معمول کے مطابق جاری ہے، دارالحکومت کے قریب ایک مرکزی آئل ریفائنری میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ 

تاہم ایک اور مقامی میڈیا نے بتایا کہ ایک دھماکا تہران میں خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہوا ہے

 تسن۔یم خبر رساں ادارے نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسلامی انقلابی گارڈ کور کے جن اڈوں پر حملہ کیا گیا ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

 تہران میں ایک شہری نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ کم از کم سات دھماکوں کی آوازیں سنیں جنہوں نے "قریبی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا"۔

ادھر تہران حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ اسرائیل نے بولا ہے کہ اسکی کارروائی مکمل ہوچکی مستقبل میں اگر ضرورت پیش آئے گی تو وہ کارروائی کرے گا۔

امریکا نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے مسرت کا اظہار کیا اور اپنا ساتھ اسی طرح سے جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔

 امریکا نے اس سے قبل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ جوہری اور تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کرے جس سے علاقائی تنازعات بڑھا سکتے ہیں۔ 

 یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو مستقبل میں کسی بھی حملے کا مزید "تکلیف دہ جواب" دینے کی تنبیہ کی تھی۔

 قبل ازیں، ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کو فیصلہ کن جواب قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ تنازعہ میں ملوث نہ ہو۔ 

 دوسری جانب، وائٹ ہاؤس نے اسرائیل کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے ان حملوں کو ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں "اپنے دفاع کی مشق" قرار دیا۔ 

 عراق کی وزارت ٹرانسپورٹ نے علاقائی کشیدگی کے باعث تمام ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کر دیں۔

 اس حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران نے کہا کہ وہ کسی بھی اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

 تسنیم نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کو کسی بھی اقدام کے متناسب ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!