2 hours ago
اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے کمانڈر کون تھے؟
ویب ڈیسک
|
24 Nov 2025
بیروت میں اسرائیلی فضائی کارروائی کے دوران حزب اللہ کے اہم عسکری کمانڈر حیثم علی طباطبائی ساتھیوں سمیت جامِ شہادت نوش کر گئے.
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر حیثم علی طباطبائی سمیت پانچ افراد شہید اور 28 زخمی ہوگئے۔
لبنان کی وزارتِ صحت نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔
حیثم طباطبائی، جنہیں تنظیم کے اندر سید ابو علی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، مزاحمتی حلقوں میں جرات، حکمتِ عملی اور عسکری مہارت کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے تھے۔
1968 میں بیروت کے علاقے بشورہ میں پیدا ہونے والے طباطبائی نے نوجوانی ہی میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی اور 1982 کے بعد جنوبی لبنان میں مختلف محاذوں پر سرگرم رہے۔
انہوں نے نبطیہ اور خیام محاذ پر نمایاں کردار ادا کیا جبکہ 2006 کی جنگ میں بھی محاذِ جنگ پر اُن کی موجودگی اہم رہی۔
وہ رضوان فورس کے قیام اور اس کی قیادت کا مرکزی حصہ تھے اور شام و یمن میں بھی اس فورس کی نگرانی کرتے رہے۔
2024 میں علی کرکی کی شہادت کے بعد انہیں حزب اللہ کے جنوبی محاذ کا کمانڈر مقرر کیا گیا، جہاں انہوں نے مختصر مدت میں کئی کامیاب کارروائیاں کیں اور اسرائیلی فوج کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا۔ انہی کامیابیوں کے بعد تنظیم نے انہیں چیف آف اسٹاف کی ذمہ داری بھی سونپی۔
تنظیم کے مطابق حیثم طباطبائی اسرائیل کی نظر میں ایک بڑا خطرہ سمجھے جاتے تھے اور طویل عرصے سے انہیں نشانہ بنانے کی کوششیں جاری تھیں۔ متعدد بار انٹیلی جنس ناکام بنانے کے بعد وہ حالیہ حملے میں شہید ہوئے۔
حیثم طباطبائی کی شہادت کے بعد بیروت اور جنوبی لبنان میں ہزاروں افراد اُن کے جنازے میں شریک ہوئے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں انہیں "عظیم شہید اور بہادر کمانڈر" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور اُس کے حامیوں نے سرخ لکیر پار کی ہے، جس کا سخت جواب دیا جائے گا۔
Comments
0 comment