اردن کے بادشاہ نے غزہ سے متعلق ٹرمپ کی مخالفت کردی

اردن کے بادشاہ نے غزہ سے متعلق ٹرمپ کی مخالفت کردی

اردن کے بادشاہ کی ٹرمپ سے ملاقات
اردن کے بادشاہ نے غزہ سے متعلق ٹرمپ کی مخالفت کردی

ویب ڈیسک

|

12 Feb 2025

اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے ٹرمپ کی غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی اور تعمیراتی منصوبے کی مخالفت کردی۔

منگل کے روز اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک کلوزڈ ڈور میٹنگ ہوئی، جس میں غزہ کی تعمیر نو اور اس خطے میں فلسطینیوں کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

تاہم، ٹرمپ کے اصرار کے باوجود، اردن کے رہنما نے ان کے متنازعہ منصوبے کی تائید کرنے سے گریز کیا۔ یہ ملاقات عالمی سطح پر خاص طور پر عرب ممالک میں زیرِ بحث رہی، کیونکہ ٹرمپ کے جنگ بندی کے بعد غزہ کے لیے منصوبوں نے تنازعات کو جنم دیا ہے۔ 

بادشاہ عبداللہ دوم ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے بعد ان سے ملنے والے پہلے عرب رہنما ہیں۔ وہ ولی عہد شہزادہ حسین کے ہمراہ اوول آفس پہنچے۔  

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بادشاہ عبداللہ نے کہا کہ مصر ایک تجویز پیش کرے گا، جس میں یہ بتایا جائے گا کہ خطے کے ممالک ٹرمپ کے غزہ تعمیر نو کے منصوبے پر کیسے تعاون کر سکتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ "صدر یہ دیکھ رہے ہیں کہ مصر وہ منصوبہ پیش کرے... (پھر) ہم سعودی عرب میں ہوں گے تاکہ یہ بحث کریں کہ ہمیں صدر اور امریکہ کے ساتھ کیسے کام کرنا چاہیے۔"  

انہوں نے مزید کہا، "میرے خیال میں ہم فوری طور پر ایک کام کر سکتے ہیں، وہ یہ کہ 2,000 بچوں کو، جو کینسر کے مریض ہیں اور بہت زیادہ بیمار ہیں، ان کی مدد کی جائے، یہ ممکن ہے۔"  

ٹرمپ نے فلسطینی بچوں کے لیے بادشاہ عبداللہ کی پہل کو ایک "خوبصورت اقدام" قرار دیا۔ تاہم، امریکی صدر نے اپنے غزہ منصوبے کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، "امریکہ غزہ کو لے گا، ہمیں اسے خریدنے کی ضرورت نہیں۔"  

دوسری جانب، عرب اور مسلم ممالک 27 فروری کو قاہرہ میں غزہ پر او آئی سی کی ہنگامی میٹنگ بلانے والے ہیں، جس میں اس بحران پر مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!