ٹیرف میں اضافے بھارت میں امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

ٹیرف میں اضافے بھارت میں امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

اقدامات پر بھارتی تاجروں اور صارفین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے
ٹیرف میں اضافے بھارت میں امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

Webdesk

|

12 Aug 2025

بھارتی اشیاء پر بھاری محصولات عائد کیے جانے کے بعد، میکڈونلڈز، کوکا کولا، ایمیزون اور ایپل سمیت امریکہ کی کثیر القومی کمپنیاں بھارت میں بائیکاٹ کے بڑھتے ہوئے مطالبات کا سامنا کر رہی ہیں۔

نئی تجارتی پالیسی کے ردعمل میں امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے کاروباری رجحان میں محتاط مایوسی دکھائی دے رہی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، بائیکاٹ کی یہ لہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 اگست کے اس ایگزیکٹو آرڈر کے بعد شروع ہوئی ہے جس میں روسی تیل کی بھارتی درآمدات پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

اس اقدام کے نتیجے میں بھارت ان ممالک کی صف میں شامل ہو گیا جنہیں امریکہ کی جانب سے سب سے زیادہ 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، جس پر بھارتی تاجروں اور صارفین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں سے ایک ہونے کی وجہ سے، بھارت امریکی برانڈز کے لیے ایک بڑی مارکیٹ ہے، جہاں ان کی تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ بین الاقوامی برانڈز کو اکثر سماجی حیثیت اور ترقی سے جوڑا جاتا ہے، جس سے ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

بھارت میٹا کی واٹس ایپ جیسی عالمی پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ ڈومینوز اور دیگر بین الاقوامی ریستوراں برانڈز کے لیے بھی ایک اہم مارکیٹ ہے۔ کوکا کولا اور پیپسی جیسی مشروبات کی یومیہ فروخت اربوں میں بتائی جاتی ہے۔ اسی طرح، نئے ایپل اسٹورز کے کھلنے یا اسٹاربکس کی پروموشنل پیشکشوں پر اکثر بہت زیادہ ہجوم دیکھا جاتا ہے۔

اگرچہ فی الحال فروخت میں کمی کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے، لیکن آن لائن اور آف لائن دونوں جگہوں پر ایک بڑھتی ہوئی تحریک صارفین سے مقامی مصنوعات خریدنے اور امریکی مصنوعات سے بچنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

اقتصادی قوم پرستی کی یہ بڑھتی ہوئی تحریک امریکی ٹیرف کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے، جس نے واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے۔

اس دوران، بھارتی بیوٹی برانڈ 'واؤ اسکن سائنس' کے شریک بانی منیش چودھری نے لنکڈ ان پر ایک ویڈیو پیغام پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی کسانوں اور اسٹارٹ اپس کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے صارفین پر زور دیا کہ وہ "میڈ ان انڈیا" کو عالمی جنون میں تبدیل کریں، اور اس کے لیے جنوبی کوریا کی مثال دی جس نے اپنی خوراک اور خوبصورتی کی مصنوعات کو دنیا بھر میں مقبول کیا۔

چودھری نے درآمد شدہ اشیاء کو ترجیح دینے کے بھارتی صارفین کے رجحان پر تنقید کی، جبکہ مقامی برانڈز کو اپنے ہی ملک میں شناخت کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!