تین ہفتوں میں رفح سے دس لاکھ فلسطینی نقل مکانی پر مجبور
Webdesk
|
3 Jul 2024
نیویارک: اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے شعبے کی کو آرڈینیٹر نے کہا ہے کہ غزہ سے 19لاکھ شہری بھی گھر ہو چکے ہیں۔
کو آر ڈینیٹر نے کہا کہ وہ اس صورت حال پر بہت تشویش میں ہیں کہ خان یونس سے مزید جبری انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹس میں اندازہ کیا گیا ہے کہ القرارہ ، بنی سہیلہ اور خان یونس کی بعض دیگر بستیوں میں سے نئے سریسے اڑھائی لاکھ فلسطینی جبری انخلا کی زد مین آ چکے ہیں۔
سگرید کاگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر گزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوئے۔ جبکہ دس لاکھ فلسطینیوں کو دوبارہ نقل مکانی کے کرب اور اذیت سے گذرنا پڑا ہے۔
اس ماحول میں میرے لیے یہ مزید تکلیف دہ بات ہے کہ خان یونس کے مختلف علاقوں سے اسرائیلی فوج نے مزید لوگوں کو جبری انخلا کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی شہری مصائب کی کھائی میں دھنس چکے ہیں۔ ان کے گھر تباہ ہونے سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی۔
کاگ نے کہا کہ جنگ نے نہ صرف انسانی بحرانوں کا سب سے جنم دیا ہے بلکہ اس نے انسانی مصائب اور تباہی کو بھی جنم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ پٹی تک خاطر خواہ امداد نہیں پہنچ رہی ہے، اور انسانی تباہی سے بچنے کے لیے نئی کراسنگ، خاص طور پر جنوبی غزہ کے لیے کھولنا ضروری ہے۔
کاگ نے کہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولا جائے، اور ساتھ ہی عالمی برادری سے امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید فنڈنگ کے لیے درخواست کی جاتی ہے۔
Comments
0 comment