وائٹ ہاؤس کے قریب پولیس پر حملے میں گرفتار حملہ آور کون ہے

وائٹ ہاؤس کے قریب پولیس پر حملے میں گرفتار حملہ آور کون ہے

حملہ آور کا نام اور دیگر تمام تفصیلات سامنے آگئیں ہیں
وائٹ ہاؤس کے قریب پولیس پر حملے میں گرفتار حملہ آور کون ہے

ویب ڈیسک

|

27 Nov 2025

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کے واقعے میں دو نیشنل گارڈ اہلکاہلاج جبکہ حملہ آور زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید کسی خطرے کی اطلاع نہیں۔

واقعہ بدھ کی دوپہر 2 بج کر 15 منٹ پر پیش آیا، جب رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے “ہائی وِزیبلٹی پٹرول” پر موجود ایک خاتون اور ایک مرد نیشنل گارڈ اہلکار پر اچانک فائرنگ کردی۔ دونوں اہلکاروں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

بین الاقوامی میڈیا نے حملہ آور کی شناخت سے متعلق معلومات شیئر کی ہیں، جن کے مطابق وہ افغانستان سے ہجرت کر کے امریکہ آیا تھا، خاص طور پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد۔

امریکی حکام واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہیں، جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قریب دو نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والا مشتبہ شخص سی آئی اے اور امریکی اسپیشل فورسز سے وابستہ رہا ہے اور افغانستان کے شہر قندھار میں ان کے ساتھ کام کرتا تھا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، جو رپورٹس امریکی انٹیلی جنس ذرائع سے منسوب کی گئی ہیں، ملزم کے بارے میں کہا گیا ہے کہ:

"لکانوال کا امریکی حکومت کے مختلف اداروں، بشمول سی آئی اے، سے پیشہ ورانہ تعلق رہا ہے، کیونکہ وہ قندھار میں ایک پارٹنر فورس کے طور پر کام کر چکا ہے۔"

مشکوک حملہ آور کی شناخت 29 سالہ رحمان اللہ لکانوال کے نام سے ہوئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق، وہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ منتقل ہوا تھا۔ اس سے پہلے وہ دس سال تک امریکی اسپیشل فورسز کے ساتھ خدمات انجام دے چکا تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!