ایران کا اسرائیل کو سخت انتباہ، جواب کا عندیہ

ایران کا اسرائیل کو سخت انتباہ، جواب کا عندیہ

ایران نے تہران کو بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا
ایران کا اسرائیل کو  سخت انتباہ، جواب کا عندیہ

ویب ڈیسک

|

26 Oct 2024

ایران نے اسرائیل کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جمعے کی رات گئے تہران پر تل ابیب کے فضائی حملے کے بعد کسی بھی مزید "جارحیت" کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 

 ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق، ملک کے اندر موجود ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کو کسی بھی اقدام کے لیے "متناسب ردعمل" کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 تسنیم نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کو کسی بھی اقدام کے متناسب ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔"

 یہ ردعمل اسرائیل کی جانب سے ایران پر 100 سے زائد طیاروں کے حملے کے بعد سامنے آیا، جس میں "میزائل بنانے والی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور دیگر فوجی اہداف" کو نشانہ بنایا گیا۔

 اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے ایرانی حکومت کے "مہینوں کے حملوں" کے جواب میں تھے، خاص طور پر یکم اکتوبر 2024 کو اسرائیل پر داغے گئے 200 بیلسٹک میزائلوں کا حوالہ دیتے ہوئے۔ 

اسرائیلی ڈیفنس فورس نے کہا کہ اس نے میزائل بنانے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا جو "اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے میزائل تیار کرنے" کے لیے ذمہ دار ہیں۔ 

 تاہم ایران نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ تہران میں پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے فوجی مراکز پر حملہ کیا گیا تھا۔

 خبر رساں ادارے تسنیم نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی دارالحکومت کے مغرب اور جنوب میں آئی آر جی سی کے کسی فوجی مرکز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ 

 اس میں کہا گیا ہے کہ "تہران کے ارد گرد سنائی دینے والے زور دار دھماکوں کا تعلق صیہونی حکومت (اسرائیل) کے اقدامات کے خلاف فضائی دفاعی نظام کو فعال کرنے سے تھا جس نے تہران شہر کے باہر تین مقامات پر حملہ کیا تھا۔"

 امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے (IKIA) کے سی ای او سعید چلندری نے یقین دلایا کہ ہوائی اڈہ ایک مستحکم صورت حال میں ہے، سیکیورٹی کے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔ 

 امریکا نے اس سے قبل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ جوہری اور تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کرے جس سے علاقائی تنازعات بڑھ سکتے ہیں۔ 

 یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو مستقبل میں کسی بھی حملے کا مزید "تکلیف دہ جواب" دینے کی تنبیہ کی تھی۔

 قبل ازیں، ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کو فیصلہ کن جواب قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ تنازعہ میں ملوث نہ ہو۔

 عراق کی وزارت ٹرانسپورٹ نے علاقائی کشیدگی کے باعث تمام ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کر دیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!