شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان
Webdesk
|
12 Dec 2023
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود کے حوالے سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، جس کے مطابق شرح سود کو بائیس فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری مانیٹری پالیسی کے اعلامیے کے مطابق منگل کو ہونے والے اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ اور دیگر امور جیسے شرح نمو، مہنگائی پر غور کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی 2.1 فیصد سال بسال بڑھی ہے جبکہ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں 1.0 فیصد نمو ہوئی تھی۔ گیس کے نرخوں میں توقع سے زیادہ اضافے نے نومبر 2023ء میں مہنگائی میں 3.2 فیصد حصہ ڈالا، نومبر میں ہونے والی مہنگائی میں گیس کے نرخ نے اہم کردار ادا کیا۔
اعلامیے کے مطابق مالی سال 24 کی دوسری ششماہی میں عمومی مہنگائی میں خاصی کمی کی توقع ہے، محدود مجموعی طلب، رسدی رکاوٹوں میں بہتری اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں اعتدال سے مہنگائی کم ہوگی جبکہ حقیقی شرح سود بدستور مثبت ہے اور مہنگائی متوقع طور پر مسلسل کمی کی راہ پر گامزن ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال 25ء کے آخر تک مہنگائی کی شرح 5-7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، مالیاتی اظہاریوں میں بہتری جاری رہی اور ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل دونوں میں مضبوط نمو ہوئی جبکہ جولائی تا نومبر مالی سال 24ء کے دوران ایف بی آر ٹیکس وصولی 29.6 فیصد بڑھ گئی۔
اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم ڈویلمپمنٹ لیوی کی خاصی نمو رہی اسٹیٹ بینک کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی اخراجات گذشتہ سال کی سطح پر محدود رہے۔ اسٹیٹ بینک نے معاشی استحکام کے لیے ٹیکس بنیاد میں وسعت، غیرضروری اخراجات پر پابندیاں ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے جائزے پر اسٹاف کی سطح پر اتفاق سے رقوم کی آمد کا راستہ کھل جائے گا اور آئی ایم ایف پروگرام پر اتفاق سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی نمو معتدل معاشی بحالی توقع کے مطابق ہے۔
Comments
0 comment