فلسطینی فوڈ بلاگر حماد شقور دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں شامل

فلسطینی فوڈ بلاگر حماد شقور دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں شامل

حماد شقور کا شمار ان مزاحمتی آوازوں میں ہوتا ہے جو اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ کے دوران اٹھی ہیں۔
فلسطینی فوڈ بلاگر حماد شقور دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں شامل

Webdesk

|

4 Oct 2024

رام اللہ: معروف امریکی جریدے ٹائمز نے حال ہی میں دنیا کے 100 بااثر شخصیات کی ایک فہرست جاری کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس فہرست میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد شامل ہیں جو سیاست، سماج، سائنس وغیرہ کے شعبوں میں خدمات سرانجام دے کر انسانیت کی بقا اور خدمت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

فلسطین سے تعلق رکھنے والے فوڈ بلاگر حماد شقور بھی دنیا کی 100 بااثر شخصیات کی اس فہرست میں شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حماد شقور کا شمار ان مزاحمتی آوازوں میں ہوتا ہے جو اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ کے دوران اٹھی ہیں۔

33 سالہ حماد شقور ایک مارکیٹنگ پرفیشنل تھے لیکن جنگ کی وجہ سے ان کے کیریئر کا اختتام ہو گیا۔اسرائیلی بم باری سے جب بے شمار مارکیٹیں، مکان، سکول اور رہائشی عمارتیں تباہ ہوگئیں تو اس وقت لاکھوں دوسرے لوگوں کی طرح حماد شقور کو بھی کیریئر کے ساتھ ساتھ اپنے گھر بار سے ہاتھ دھونا پڑا۔

اس کے بعد حماد شقور جنگ کے دوران ایک فوڈ بلاگر کے طور پر سامنے آئے اور اب وہ سوشل میڈیا پر کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ اپنے ارد گرد کے لوگوں کی صورتحال بھی دکھاتے ہیں۔

وہ اپنی ویڈیوز میں دکھاتے ہیں کہ کس طرح سے وہ بڑی ہی کم مقدار میں غزہ پہنچنے والی امداد کے ذریعے مختلف کھانے تیار کرتے ہیں۔اور پھر یہ کھانے غزہ کے چپے چپے میں پھیلے مہاجر کیمپوں میں موجود بچوں تک پہنچاتے ہیں۔

حماد شقور کی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر بہت پذیرائی ملی ہے۔کھانا پکا کر بانٹنا اب حماد شقور کا مشن بن گیا ہے۔

ٹائمز میگزین سے بات چیت کرتے ہوئے حماد شقور کا کہنا تھا کہ میں نے خیموں کے بچوں کے لیے لذیذ اور صاف ستھرا کھانا بنانے کی ذمہ داری خود لی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!