اہلکار کی گرفتاری پر بھارتی فوج کا تھانے پر حملہ، پولیس اہلکاروں پر تشدد
ویب ڈیسک
|
31 May 2024
مقبوضہ كشمیر میں تھانے پر دھاوا بولنے پر بھارتی فوج کے تین لیفٹیننٹ كرنلز كے خلاف مقدمہ درج كر لیا گیا۔
امریكی نشریاتی ادارے كی رپورٹ كے مطابق مقبوضہ كشمیر كی پولیس نے فوج كے تین افسران سمیت 16 اہلكاروں كے خلاف مقدمہ درج كر لیا ہے، فوجی افسران اور اہلكاروں نے پولیس اسٹیشن كے اندر زبردستی گھس كر پولیس اہلكاروں پر تشدد کیا تھا۔
ایف آئی آر میں تشدد كے علاوہ ایک ہیڈ كانسٹیبل كے اغوا اور موبائل فون چھیننے كے بھی الزامات عائد كیے گئے ہیں۔ سرینگر میں پولیس عہدیداروں نے كہا كہ منگل 28 مئی كی رات پیش آنے والے اس واقعہ كی تحقیقات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پیرزادہ مجاہد الحق كی سربراہی میں قائم كی گئی ایک خصوصی ٹیم كر رہی ہے تاہم واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث اہلكاروں میں سے تاحال كسی كو گرفتار نہیں كیا گیا ہے۔
بھارتی فوج اور مقامی پولیس ذرائع كے مطابق دونوں طرف كے اعلی افسران اس واقعہ كے حوالے سے ایک دوسرے كے مسلسل رابطے میں ہیں اور معاملے كو رفع دفع كرنے كے امكانات كا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
عہدے داروں كے مطابق كپواڑہ پولیس تھانے كی ایک ٹیم نے اس ہفتے كے شروع میں ضلع كے بٹہ پورہ علاقے میں 160ٹیریٹورئل آرمی كے ایك سپاہی كے گھر پر ایک كیس كی تحقیقات كے سلسلے میں چھاپہ مارا تھا۔
اس دوران اسے پوچھ گچھ كے لیے حراست میں لیا تھا لیكن پولیس كی یہ كارروائی اس كے ساتھیوں پر ناگوار گزری اور انہوں نے قانون كو ہاتھ میں لے كر پولیس تھانے پردھاوا بول دیا۔
سری نگر میں بھارتی فوج كے ایک ترجمان لیفٹننٹ كرنل ایم كے ساہو نے پولیس تھانے پر فوجیوں كی طرف سے دھاوا بولنے كے واقعہ كے بارے میں مقامی ذرائع ابلاغ میں چھپی خبروں كی تردید كی تھی۔
فوجی ترجمان نے بدھ كو جاری كیے گیے اپنے ایک بیان میں كہا تھا كہ پولیس اور فوجی اہلكاروں كے درمیان جھگڑا ہونے اور اس دوران پولیس اہلكاروں كی مارپیٹ كرنے كے بارے میں رپورٹیں حیران كن اور غلط ہیں۔
پولیس اہلكاروں اور ٹیریٹورئل آرمی كے یونٹ كے درمیان ایک آپریشنل معاملے پر پیدا شدہ معمولی اختلافات كو دوستانہ طور پر دور كردیا گیا ہے?سری نگر میں بھارتی فوج كے ایك اعلی افسر نے اس بات كی تصدیق كی كہ فوج اس واقعہ كے سلسلے میں جموں و كشمیر پولیس كے ہم منصبوں كے رابطے میں ہے اور معاملے كو قانون كے دائرے میں رہتے ہوئے افہام و تفہیم كے ذریعے حل كرنے كی كوشش كی جارہی ہے۔
Comments
0 comment