’فجر کی نماز پڑھ کر خاتون سے ملنے گیا، اغوا کاروں نے صبا قمر اور نعمان اعجاز کا نام لیا‘

’فجر کی نماز پڑھ کر خاتون سے ملنے گیا، اغوا کاروں نے صبا قمر اور نعمان اعجاز کا نام لیا‘

خلیل الرحمان قمر نے منظر عام پر آکر اپنے ہنی ٹریپ اور اغوا سے متعلق انکشافات کردیے
’فجر کی نماز پڑھ کر خاتون سے ملنے گیا، اغوا کاروں نے صبا قمر اور نعمان اعجاز کا نام لیا‘

ویب ڈیسک

|

25 Jul 2024

متنازع ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے اپنے اغوا اور تشدد کے بعد پہلی بار بات کرتے ہوئے اس واقعے کے بارے میں چونکا دینے والی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔

ایک حالیہ پوڈ کاسٹ میں، مصنف خلیل الرحمان قمر نے شیئر کیا کہ وہ فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد صبح 4:40 بجے خاتون سے ملنے گئے تھے، جب میں وہاں پہنچا تو خاتون گھر میں اکیلی تھی، لیکن میرے پہنچنے کے کچھ ہی لمحوں بعد گھر کی گھنٹی بجی، اور خاتون نے مجھے بتایا کہ اس نے پارسل کا آرڈر دیا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ "جیسے ہی خاتون نے دروازہ کھولا، کئی لوگ اندر داخل ہوئے، جنہوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا‘‘۔

خلیل الرحمان نے انکشاف کیا کہ ہنی ٹریپ اور اغوا کرنے والی خاتون نے گفتگو کے دوران پاکستانی اداکار نعمان اعجاز اور صبا قمر کے ناموں کا ذکر کیا اور یہ اُس نے مجھے الجھانے، میری توجہ ہٹانے کیلیے کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اغوا کی سازش میں صبا قمر یا نعمان اعجاز کا کوئی کردار نہیں ہے، میں ذاتی طور پر نعمان اعجاز سے نفرت کرتا ہوں لیکن ایک اداکار کے طور پر میں انہیں پسند کرتا ہوں۔

واقعے کے بعد اپنی اہلیہ کی خیریت کے حوالے سے قمر نے انکشاف کیا کہ اس واقعے کے بعد میری بیوی ملک چھوڑ کر جانا چاہتی ہے کیونکہ وہ میرے ساتھ پیش آئے واقعے پر شدید افسردہ ہے مگر مجھے اپنے وطن کی مٹی سے پیار ہے اور میں اپنا ملک نہیں چھوڑوں گا‘‘۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ 21 جولائی کو اس وقت سامنے آیا جب پیارے افضل کے مصنف نے پولیس میں اپنے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی۔ بعد ازاں لاہور پولیس نے بھی تصدیق کی کہ خلیل الرحمان قمر کو آمنہ عروج نامی خاتون کو ہنی ٹریپ کرنے کے بعد اغوا کیا گیا اور لوٹ لیا گیا۔

ایف آئی آر میں مصنف کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق متنازعہ شخصیت کو آمنہ کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی، جس نے انہیں بحریہ ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پر ایک ڈرامے کے منصوبے پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا۔

ملزمان نے قمر کو اپنا پن ظاہر کرنے پر مجبور کرنے کے بعد اے ٹی ایم سے 267,000 روپے نکال لیے۔ اس کے بعد اسے زبردستی گاڑی میں بٹھا کر جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ویران جگہ پر چھوڑ دیا گیا۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈرامہ نگار نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹروں نے انہیں سورج کی روشنی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس وجہ سے وہ رات گئے اس خاتون سے ملا۔

 

A Controversial Man's Tale - Khalil ul rehman qamar

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!