حریم شاہ کا آکسفورڈ یونیورسٹی اورعمران خان سے متعلق بڑا انکشاف

حریم شاہ کا آکسفورڈ یونیورسٹی اورعمران خان سے متعلق بڑا انکشاف

عمران خان چانسلر بننا نہیں چاہتے، ٹک ٹاکر کا دعوی
حریم شاہ کا آکسفورڈ یونیورسٹی اورعمران خان سے متعلق بڑا انکشاف

ویب ڈیسک

|

26 Sep 2024

متنازع ٹک ٹاککر حریم شاہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بارے میں حیران کن دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے انہیں چانسلر کے عہدے کے لیے نامزد کیا، حالانکہ وہ اس کردار میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

لندن میں صحافی سے بات کرتے ہوئے حریم شاہ نے کہا کہ عمران خان چانسلر نہیں بننا چاہتے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی نے خود انہیں اس عہدے کے لیے منتخب کیا کیونکہ یونیورسٹی سمجھتی ہے کہ عمران خان ایک بہت بڑا نام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی اس وقت قید ہیں اور ان کا بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

سوشل میڈیا کی متنازع اسٹار نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور عمران خان جیسے عظیم لیڈروں نے آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کی، دونوں کو پاکستان کا بہادر لیڈر سمجھا جاتا ہے۔

حریم نے اپنی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ ڈاکٹر نہیں بن سکیں، وہ اب بھی پی ایچ ڈی کرنے کی امید رکھتی ہیں، انہوں نے مزید کہا، "میری آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کی شدید خواہش ہے۔"

ٹک ٹاکر کے دعوؤں کے برعکس عمران خان نے اگست میں لندن میں مقیم اپنے قریبی ساتھی سید زلفی بخاری کے ذریعے آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلر شپ کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

چانسلر کے لیے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، جس میں 250,000 سابق طلباء اور سابق عملے کے ارکان آن لائن ووٹ ڈالیں گے۔ نئے چانسلر کی مدت ملازمت ایک دہائی تک رہے گی۔

عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق طالب علم ہیں۔ انہوں نے فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1975 میں گریجویشن کیا۔ 71 سالہ سیاستدان ٹونی بلیئر اور بورس جانسن سمیت برطانیہ کے ممتاز سیاستدانوں کے خلاف انتخاب لڑ رہے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، عمران چانسلر شپ کا استعمال اپنی سیاسی جدوجہد کو اجاگر کرنے اور دنیا کی سب سے باوقار یونیورسٹیوں میں سے ایک کے لیے منتخب ہو کر پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!