’کبھی میں کبھی تم‘ : چوری شدہ پینٹنگز کا معمہ حل ہوگیا

’کبھی میں کبھی تم‘ : چوری شدہ پینٹنگز کا معمہ حل ہوگیا

تحقیقیاتی کمیٹی نے رپورٹ صوبائی وزیر کو پیش کردی
’کبھی میں کبھی تم‘  : چوری شدہ پینٹنگز کا معمہ حل ہوگیا

ویب ڈیسک

|

24 Sep 2024

فریئر ہال سے پینٹنگز کی مبینہ چوری کی تحقیقات کرنے والی سندھ حکومت کی تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ  ڈرامہ سیریز کبھی میں کبھی تم میں دکھائی گئی پینٹنگز چوری نہیں ہوئی تھیں۔

اس سے قبل، سندھ کے ڈہرکی سے تعلق رکھنے والے صفدر علی نامی نوجوان مصور، جسے سیفی سومرو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مقبول ڈرامہ سیریز کے ایک سین میں ان کی 7 سال  قبل چوری ہونے والی پرانی پینٹنگز دکھائی گئی ہیں،۔

آرٹسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کی چوری شدہ پینٹنگز ڈرامے  کے ایک سین میں دکھائی گئی ہے۔

آرٹسٹ نے بتایا تھا کہ 2017 میں  صفدر علی نے کراچی کے فریئر ہال میں ایک نمائش کے لیے "معصوم چہرے" کے عنوان سے اپنا کام پیش کیا۔

 نمائش کے قوانین کے مطابق اگر کوئی پینٹنگ فروخت ہوتی ہے تو اس سے حاصل ہونے والی رقم مصور کو ادا کی جاتی ہے جبکہ فروخت نہ ہونے والا آرٹ ورک ان کے مالکان کو واپس کر دیا جاتا ہے۔ تاہم، صفدر کے مطابق  جب انھوں نے اپنی پینٹنگز کی واپسی کے بارے میں دریافت کیا تو انھیں ایک ماہ بعد بتایا گیا کہ وہ چوری ہو گئی ہیں۔

سات سال بعد وہ انہیں ایک ٹی وی سیریز کے ایک ایپی سوڈ میں نمایاں ہوتے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ سندھ کے وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ نے تنازع کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی، جس نے اپنی رپورٹ صوبائی وزیر کو پیش کردی۔

ڈائریکٹر جنرل آف کلچر اور ڈائریکٹر جنرل نوادرات پر مشتمل ایک کمیٹی نے انکشاف کیا کہ پینٹنگز چوری نہیں ہوئیں اور 2017 سے فریئر ہال میں موجود تھیں جہاں ڈرامے کی شوٹنگ بھی کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پینٹنگز کو مختلف نمائشوں کے لیے مختلف مقامات پر منتقل کیا گیا تھا، جس سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ وہ چوری ہو گئی ہیں۔ تاہم، پینٹنگز غائب نہیں تھے۔

انکوائری میں یہ بھی بتایا گیا کہ آرٹسٹ سیفی سومرو نے اپنی پینٹنگز کو دوبارہ حاصل کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی، جس کے نتیجے میں فن پارے فریئر ہال میں رہ گئے تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!