لاہور میں سیلز مین پر تشدد کرنے والی لڑکیاں مریم نفیس کی جاننے والی نکلیں

لاہور میں سیلز مین پر تشدد کرنے والی لڑکیاں مریم نفیس کی جاننے والی نکلیں

اداکارہ کا دعوی ہے کہ لڑکیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں
لاہور میں سیلز مین پر تشدد کرنے والی لڑکیاں مریم نفیس کی جاننے والی نکلیں

ویب ڈیسک

|

11 Jul 2024

لاہور کے ایک سپر اسٹور کی دکان میں کام کرنے والے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنانے والی تین لڑکیاں اداکارہ مریم نفیس کی دوستیں نکلیں۔

اداکارہ نے خود اس بات کی تصدیق کی کہ لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں اُن کی جاننے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کو دیکھ کر سب نے یکطرفہ فیصلہ کرلیا کہ لڑکیوں نے ظلم کیا، میں نے جب اپنی دوستوں سے معلوم کیا تو ساری حقیقت سامنے آئی اور پھر فیصلہ کیا کہ کہانی کا دوسرا رخ آپ سب کے ساتھ شیئر کروں۔

مریم نفیس نے دعویٰ کیا کہ واقعہ ہراسانی کا تھا اور ویڈیو بنانے کی کوشش، گالی دینے کے بعد شروع ہوا، ان میں سے دو لڑکیوں کو اب ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور اُن کی زندگی خطرے میں ہے، اس لیے اب انکا تحفظ ضروری ہے۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ سیلز مین نے لڑکیوں کو طوائف کہہ کر مخاطب کیا، اُن کی جسامت اور لباس کا مذاق اڑایا اور بہت غیر مناسب باتیں کیں، اس پر لڑکیوں نے اُسے خبردار بھی کیا مگر وہ نہ ماننے تو پھر لڑکیوں نے تشدد مجبورا تشدد کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹور میں موجود لوگوں نے ویڈیوز بنانا شروع کردیں تھیں اور چونکہ دونوں لڑکیاں مغربی لباس میں ملبوس تھیں تو ویڈیو دیکھ کر سب نے یہی کہا کہ یہ دونوں لڑکیاں ہی خراب ہیں اور ان کا باپ وکیل ہوگا جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ ان دونوں میں سے ایک لڑکی دوسرے شہر سے لاہور آئی ہوئی ہے اور یہاں ملازمت کرتی ہے، ان کے پاس کوئی طاقت نہیں۔ مریم نفیس نے کہا کہ ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں خواتین سے ہراساں کرنے کا ثبوت مانگا جاتا ہے اور یہ ثبوت مرد نہیں بلکہ خواتین ہی مانگ رہی ہیں۔

اداکارہ نے اسٹور کے مالک سے درخواست کی کہ وہ اس ویڈیو کی وائس ریکارڈنگ نکالیں تاکہ واقعے کی حقیقت سب کے سامنے آسکے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور میں یہ واقعہ پیش آیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکان دار نے جاری کی اور اُس میں تشدد کا نشانہ بننے والا لڑکا بظاہر بے گناہ نظر آرہا تھا، اس کے بعد لڑکیوں نے درخواست دے کر سیلز مین کو گرفتار بھی کروایا تاہم پولیس نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ایف آئی آر کو مسترد اور لڑکے کو بے گناہ قرار دے کر رہا کردیا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!