خیبرپختونخوا حکومت نے نشے کے عادی افراد اور اُن کے گھر والوں کو بڑی خوش خبری سنادی

خیبرپختونخوا حکومت نے نشے کے عادی افراد اور اُن کے گھر والوں کو بڑی خوش خبری سنادی

وزیراعلی نے یہ اعلان خود کیا
خیبرپختونخوا حکومت نے نشے کے عادی افراد اور اُن کے گھر والوں کو بڑی خوش خبری سنادی

ویب ڈیسک

|

14 Mar 2025

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صحت کارڈ میں نشے کے عادی افراد کو بھی شامل کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد وہ سرکاری خرچ پر بحالی اور علاج کرواسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ’’ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کی تکمیل پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نشے کے عادی افراد کو صوبائی صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ منشیات کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیشرفت ہے، جس کا مقصد نشے کے عادی افراد کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

تقریب میں صوبائی کابینہ کے اراکین، قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین، سرکاری حکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے تقریب میں ’’ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کے تیسرے مرحلے کے تحت بحال ہونے والے 1,239 افراد کو ان کے خاندانوں کے حوالے کیا۔ ان میں 13 خواتین، 28 کم عمر لڑکے، پشاور کے 611 افراد، صوبے کے دیگر اضلاع کے 536 افراد، پنجاب کے 48 افراد، سندھ کے 10 افراد اور 26 افغان شہری شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کا مقصد صوبے کو منشیات سے پاک کرنا اور نشے کے عادی افراد کو دوبارہ معاشرے کا کارآمد فرد بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام صرف خیبرپختونخوا تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ پورے پاکستان اور عالمی سطح پر منشیات کے خلاف جنگ کا حصہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم کسی کو اس بنیاد پر مسترد نہیں کرتے کہ وہ کس صوبے یا ملک سے تعلق رکھتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ’’ڈرگ فری پشاور‘‘ پروگرام کا آغاز 2022 میں کیا گیا تھا۔ پروگرام کے پہلے دو مراحل میں 2,400 افراد کو کامیابی کے ساتھ بحال کیا گیا تھا، جن میں پشاور کے 1,154 افراد، صوبے کے دیگر اضلاع کے 1,039 افراد، دیگر صوبوں کے 170 افراد اور 34 غیر ملکی شہری شامل تھے۔ تیسرے مرحلے کے لیے 32 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی تھی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نشے کے عادی افراد کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ ان کی بحالی اور دوبارہ معاشرے میں شامل ہونے کے عمل کو مزید آسان بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کے ذریعے ان افراد کو مفت یا کم قیمت پر معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جس سے ان کی بحالی کا عمل تیز ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں اور نشے کے عادی افراد کو بحالی کے مراکز تک پہنچانے میں مدد فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات نہ صرف افراد بلکہ پورے خاندانوں کو تباہ کر دیتی ہے، اس لیے اس کے خلاف اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

تقریب کے شرکاء نے وزیراعلیٰ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نشے کے عادی افراد کو نئی زندگی دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ عوام نے امید ظاہر کی کہ حکومت کے اس اقدام سے صوبے کو منشیات سے پاک کرنے میں مدد ملے گی اور معاشرے میں امن و سکون قائم ہوگا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!