پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کا 1 فیصد رقم مقامی ترقی کیلیے مختص کرنے کا مطالبہ

پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کا 1 فیصد رقم مقامی ترقی کیلیے مختص کرنے کا مطالبہ

اس رقم سے نئی ادویات کی تیاری، برآمدات کو بڑھایا جائے گا
پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کا 1 فیصد رقم مقامی ترقی کیلیے مختص کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک

|

4 Jun 2025

لاہور: پاکستان کی ادویہ ساز صنعت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی تحقیق فنڈ (CRF) میں جمع ہونے والالفنڈز کی ا حصہ براہ راست کمپنیوں کی اپنی تحقیق و ترقی (R&D) کے پروگراموں میں کیا جائے۔  

صنعت کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام برآمدات کو فروغ دینے اور معاشی ترقی کو مستحکم بنانے اور نئی ایجادات کے لیے نہایت اہم ہے۔

پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PPMA) کے چیئرمین طارق الحق نے کہا کہ "مرکزی تحقیق فنڈ (CRF) کا استعمال ادویہ سازی کے شعبے کی تحقیق کے بجائے انتظامی اخراجات پر کیا جا رہا ہے۔" 

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر یہ رقم براہ راست کمپنیوں کو دی جائے تو وہ اپنی تحقیق کو مزید بہتر بنا سکیں گی، جس سے نئی دوائیں تیار کرنے اور عالمی منڈیوں میں مقابلہ بڑھانے میں مدد ملے گی۔  

پاکستان کی ادویہ سازی کی صنعت نے افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا جیسے بڑے منڈیوں میں کامیابی سے برآمدات بڑھائی ہیں، لیکن صنعت کے نمائندوں کا ماننا ہے کہ حکومتی تعاون سے اس کامیابی کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔  

ادویہ ساز کمپنیوں کے مطابق، اگر انہیں یہ 1% فنڈ براہ راست اپنی تحقیق پر خرچ کرنے دیا جائے تو اسکے فوائد ہوں گے

مخصوص تحقیق:نئی دوائیں تیار کرنے اور عالمی معیارات کے مطابق مصنوعات بنانے میں مدد ملے گی۔  

بائیو ٹیکنالوجی اور پیچیدہ ادویات کی تیاری ممکن ہو سکے گی، جس سے درآمدات کم ہوں گی۔  

امریکی (US-FDA) اور یورپی (EMA) جیسے اداروں سے منظوری حاصل کرنا آسان ہو گا۔  

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!