سرجری چھاتی کے کینسر کے پھیلا ئوکو تیز کر سکتی ہے،تحقیق میں انکشاف
Webdesk
|
23 Dec 2024
ٹیکساس: ایک طبی تحقیق کے ابتدائی نتائج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طویل عرصے سے تحقیق کرنے والے محققین کے خیالات کی تائید میں جراحی مداخلت سے زیادہ تر خواتین کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا بلکہ اس کا الٹا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کینسر پھیل سکتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں سان انتونیو بریسٹ کینسر فورم کو پیش کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جن خواتین میں اس مرض کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کا بار بار ایکسرے امیجنگ کے ذریعے کیا گیا تھا۔
ان میں دو سال کے دوران چھاتی کے کینسر میں تبدیل ہونے کا خطرہ زیادہ نہیں تھا۔ مگر ایسی خواتین جنہوں نے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے سرجری کروائی تھی ان کی چھاتی میں کینسر کے پھیلا کے خطرات نسبتاً زیادہ تھے۔
ڈکٹل کارسنوما ان سیٹو میں جسے اکثر چھاتی کے کینسر کا صفر مرحلہ کہا جاتا ہے میں کینسر کے خلیے دودھ کی نالیوں کے اندر پائے جاتے ہیں لیکن ہمیشہ تیزی سے پھیلنے والے کینسر میں تبدیل نہیں ہوتے ہیں۔
صرف امریکہ میں ڈی سی آئی ایس ہر سال 50,000 سے زیادہ خواتین کو متاثر کرتا ہے۔ ان میں سے تقریبا سبھی سرجیکل مداخلت سے گذتی ہیں اور ان میں سے ایک بڑی تعداد ماسٹیکٹومیز سے گذرتی ہے۔
اس تحقیق میں DCIS والی 957 خواتین شامل تھیں جنہیں تصادفی طور پر دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ایک گروپ کی پہلی سرجری کی گئی اور دوسرے گروپ کی سرجری نہیں کی گئی۔
دو سال کے بعد سرجری گروپ میں تیزی سے پھیلنے والے کینسر کی شرح 5.9 فیصد تھی، جبکہ ایکٹو کنٹرول گروپ میں یہ 4.2 فیصد تھی۔ یہ فرق اعداد و شمار کے لحاظ سے اہم نہیں تھا۔
مطالعہ کی نگران ڈاکٹر ای شیلی ج کیرولائنا کے ڈرہم میں ڈیوک کینسر انسٹی ٹیوٹ میں خدمات انجام دیتی ہیں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نتائج خواتین مریضوں کے لیے دلچسپ ہو سکتے ہیں، لیکن یہ واضح ہے کہ ہمیں مزید طویل مدتی فالو اپ کی ضرورت ہے۔
Comments
0 comment