’ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت‘ ارشد ندیم نے جیت کا سہرا بیوی کو دے دیا
ویب ڈیسک
|
16 Aug 2024
جیولین سٹار ارشد ندیم کی اہلیہ نے کہا کہ وہ پیرس اولمپکس 2024 میں اپنے شوہر کی جیت کے لیے رات بھر جاگ کر مسلسل دعائیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب مجھے ارشد ندیم کے گولڈ میڈل جیتنے کی خبر ملی تو اُس وقت وہ قرآن مجید کی تلاوت کررہی تھیں۔
ایک انٹرویو میں ارشد ندیم اور ان کی اہلیہ راشدہ نے اپنی محبت کی کہانی کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم محبت کی شادی کی ہے، ارشد اور اس کی اہلیہ نے ابتدائی طور پر تفصیلات بتانے میں ہچکچاہٹ محسوس کی۔ تاہم، میزبان کے اصرار پر، راشدہ نے شرماتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ واقعی ایک "محبت کا فیصلہ" تھا۔
27 سالہ اولمپیئن نے وضاحت کی کہ رشیدہ ان کی بھابھی کی بہن ہے۔ اس کے گھر والے ارشد کو پسند کرتے تھے، اس لیے انہوں نے ان کی شادی طے کر دی۔ ارشد نے یہ بھی اعتراف کیا کہ "اپنی بیوی کے ساتھ ان کی شادی سے پہلے ہی اچھی ذہنی ہم آہنگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک مضبوط عورت ہوتی ہے اور اس نے اپنی بیوی کو اس کی دیکھ بھال اور کامیابی کے لیے انتھک دعاؤں کا سہرا دیا۔ ارشد نے زور دے کر کہا، ’’اس نے میری کامیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے اپنی نیند اور کھانا قربان کر دیا۔
ایتھلیٹ نے کہا، "میں نے اس سے کہا کہ اگر وہ سوئے بغیر نماز پڑھتی رہی تو وہ بیمار ہو جائے گی، لیکن وہ نہیں سنتی"۔
راشدہ نے وضاحت کی کہ وہ ارشد کی انجری سے کافی پریشان تھیں، لیکن وہ ورلڈ گیمز کے لیے روانہ ہونے سے پہلے، انھوں نے اس کی حوصلہ افزائی کی، اور یقین دلایا کہ وہ ضرور میڈل لے کر آئیں گے۔ راشد نے بتایا کہ "میں بہت گھبرایا ہوا تھا، اور تین دن تک نہ سو سکا اور نہ ہی کھا سکا۔"
ارشد نے بتایا کہ وقت کے فرق کی وجہ سے وہ پیرس سے گھر والوں کو ہمیشہ رات گئے فون کرتے تھے البتہ جب بھی وہ فون کرتا، رشیدہ جاگتی، اس کے لیے دعائیں کرتی۔ ارشد کی شاندار کامیابی کی خبر پر اپنا ردعمل بتاتے ہوئے راشدہ نے کہا کہ میں قرآن پاک پڑھ رہی تھی جب میرا فون بجنے لگا، میں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ اس کا جواب دے کیونکہ میں بہت گھبراتی تھی لیکن اس نے اصرار کیا کہ مجھے خوشخبری سننی چاہیے۔"
کال پر ارشد کے بھائی نے راشدہ کو اپنے شوہر کی گولڈ میڈل جیتنے کی خبر سن کر خوشی کا اظہار کیا، جس کے بعد وہ شکر گزاری کے آنسوؤں میں رو پڑیں۔
Comments
0 comment