امن منصوبہ، حماس نے مذاکرات میں اہم شرائط رکھ دیں

ویب ڈیسک
|
7 Oct 2025
اسرائیل اور حماس کے درمیان شرم الشیخ میں جاری مذاکرات میں فلسطینی گروپ حماس نے کئی اہم شرائط رکھ دی ہیں، جن میں چھ سرکردہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی شامل ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مذاکرات میں حماس کے وفد کی قیادت سینئر رہنما خلیل الحیہ کر رہے ہیں، جو دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد پہلی بار منظرِ عام پر آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے جواب میں اپنی تجاویز پیش کی ہیں، جن میں غیر جماعتی ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام اور تمام اسرائیلی قیدیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔
امریکی صدر نے اس پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسرائیل کو بمباری روکنے کی ہدایت کی، تاہم حماس کی تجاویز جمع کروانے کے 72 گھنٹوں کے اندر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 130 فلسطینی شہید ہوگئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ کا منصوبہ وقتی ریلیف فراہم کر سکتا ہے، لیکن پائیدار امن تبھی ممکن ہے جب اسرائیل کے نسل پرستانہ رویے اور غزہ پر مسلط ظلم کے خاتمے کی ضمانت دی جائے۔
Comments
0 comment