24 گھنٹوں میں 63 پاکستانی سعودی عرب سمیت مختلف ممالک سے ڈی پورٹ
ویب ڈیسک
|
6 Jan 2025
کم از کم 63 پاکستانی شہریوں کو 24 گھنٹوں کے اندر چار مختلف ممالک سے مختلف وجوہات کی بناء پر ڈی پورٹ کیا گیا جن میں ویزا کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے افراد پیر کو کراچی ایئرپورٹ پہنچے اور انہیں قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
سعودی عرب سے 29 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ ان میں سے چار بھکاری تھے، 15 بے گھر تھے، اور 10 میعاد ختم ہونے والے ویزوں پر مملکت میں رہ رہے تھے۔
اس کے علاوہ 16 پاکستانی شہریوں کو ملائیشیا سے ممنوعہ تارکین وطن کے طور پر ملک بدر کر دیا گیا۔ غیر قانونی داخلے اور زائد قیام کے باعث 11 پاکستانیوں کو ہنگامی پاسپورٹ پر عراق سے واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔
دریں اثنا، چار پاکستانی شہریوں کو یو اے ای سے ویزہ ختم ہونے کی وجہ سے پاکستان ڈی پورٹ کر دیا گیا۔
اس سے قبل حکام نے 10,000 سے زائد پاکستانی شہریوں کو بلاک کر دیا تھا جنہیں ایران سے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کے منصوبے کے ساتھ ملک میں داخل ہونے پر ملک بدر کیا گیا تھا۔
ایرانی حکام نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد ضلع چاغی میں تفتان بارڈر پر پاکستان کے حوالے کر دیا۔ پاکستانیوں کی گرفتاریاں جنوری سے 15 دسمبر کے درمیان ہوئیں، جو نوجوانوں کی جانب سے غیر قانونی سڑکوں کا استعمال کرتے ہوئے ایران کے راستے یورپ پہنچنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کو اجاگر کرتی ہیں۔
2023 میں ایران میں کم از کم 8,272 پاکستانیوں کو گرفتار کیا گیا۔ 2020 اور 2024 کے درمیان، 62,000 پاکستانی شہریوں کو، جن کا تعلق بنیادی طور پر پنجاب سے تھا، کو پاکستان سے ایران میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
مزید یہ کہ 2024 میں گزشتہ تین سالوں کے دوران سعودی عرب سے 4000 سے زائد بھکاریوں کو ملک بدر کیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) احمد اسحاق جہانگیر نے انکشاف کیا کہ لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں ملازمتوں کی بھرتی کرنے والی کئی ایجنسیاں اس جرم میں ملوث تھیں۔
Comments
0 comment