24 گھنٹوں میں دھرنے ختم نہ ہوئے تو 60 مقامات پر دھرنے دیں گے، سنی علما کونسل
Webdesk
|
30 Dec 2024
پاکستان کی سنی علما کونسل نے وارننگ جاری کی ہے کہ اگر آئندہ 24 گھنٹوں میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کا مظاہرہ ختم نہ ہوا تو کراچی کے 60 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
علامہ محمد احمد لدھیانوی کی قیادت میں کونسل نے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی حمایت کا اظہار کیا اور کرم ایجنسی میں واقع پاراچنار میں فیصلہ کن آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے بغیر کسی تعصب کے افراد کو غیر مسلح کرنے اور مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
اسلام آباد کی جامع مسجد رحمانی میں لدھیانوی نے علامہ غازی اورنگزیب فاروقی اور دیگر علمائے کرام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کیا۔
پاکستان کی سنی علماء کونسل نےکہا کہ اگر کراچی میں جاری ایم ڈبلیو ایم کے دھرنے 24 گھنٹوں میں ختم نہ ہوئے تو پھر 24 گھنٹے بعد 60 مقامات پر دھرنے دیں گے۔
پریس کانفرنس میں کونسل نے تشدد میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی اصلیت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایران اور بھارت پاراچنار میں بدامنی کو ہوا دے رہے ہیں، جہاں سنی شہریوں کو حملوں کا سامنا ہے، املاک اور بازار تباہ کیے جا رہے ہیں، اور معصوم جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
مقررین نے کہا کہ ان حملوں میں ایرانی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کے دعوے کے ساتھ ضائع ہو رہے ہیں۔کونسل نے ملک کے اندر فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے کے لیے جاری غیر ملکی سازش کی مذمت کی۔
مزید برآں، کونسل نے بعض دھڑوں پر مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے احتجاج کا استحصال کرنے کا الزام لگایا اور دھرنوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے ایک اگواڑا قرار دیا۔
انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ پاراچنار میں تشدد اور قوم کو متاثر کرنے والے خلل انگیز دھرنوں کے ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کریں۔
پریس کانفرنس میں مختلف مذہبی تنظیموں جیسے کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) اور بریلوی مسلک کے نمائندے بھی شامل تھے۔
Comments
0 comment