5 نیوی اہلکاروں کی سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم امتناع ختم
ویب ڈیسک
|
17 Dec 2024
ڈاکیارڈ حملہ کیس میں نیوی کے پانچ سابق افسران کی سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کا حکم امتناع ختم ہوگیا۔
فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے 2014 کے حملے میں ملوث قرار دیتے ہوئے نیوی کے 5 سابق افسران کو سزائے موت سنائی تھی جنہوں نے بورڈ آف انکوائری اور ججمنٹ کے حصول کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ڈاکیارڈ حملہ کیس میں سزائے موت پانے والےنیوی کے 5 سابق افسران ارسلان نذیر ستی،محمد حماد،محمد طاہر رشید،حماد احمد اور عرفان اللہ کی جانب سے ٹرائل سے متعلقہ دستاویزات کے حصول کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزاروں کے وکیل کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پرسرکاری وکیل کی موجودگی میں انکوائری رپورٹ اور فیصلے تک رسائی دے دی گئی ہے تاہم انکوائری رپورٹ اور ججمنٹ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ انکوائری رپورٹ اور ججمنٹ دکھائی گئی جس کے نوٹس بنا لیے ہیں۔
واضح رہے کہ نیوی حکام نے بورڈ آف انکوائری کی رپورٹ کو قومی سلامتی کا ایشو بتاتے ہوئے اس کی کاپی مجرمان کو فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر عدالت نے سزائے موت پانے والے مجرمان کو ان سے متعلق ریکارڈ کی حد تک رسائی دینے کا حکم جاری کیا تھا۔
عدالت نے متعلقہ ریکارڈ کی فراہمی تک پٹیشنرز کی سزائے موت پر عمل درآمد بھی روک رکھا تھا جو درخواست نمٹانے کیساتھ ہی ختم ہو گیا
Comments
0 comment