عوام کو ہر ممکن ریلیف دیا، حکومت قرض دے کر عوام کو سہولتیں دے رہی ہے، وزیر خزانہ

ویب ڈیسک
|
11 Jun 2025
وزیر خزانہ نے تنخواہ داروں کو ہر ممکن ریلیف دینے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا ے کہ "ہم قرضے لے کر عوام کو سہولتیں دے رہے ہیں"۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بدھ کو مالی سال 2025-26 کے لیے پوسٹ بجٹ کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے کو ہر ممکن ریلیف دینے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن یہ سہولتیں قرضے لے کر دی جا رہی ہیں۔
اپنی معاشی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ "لوگ سوال کرتے ہیں کہ اگر ٹیکس بڑھ رہے ہیں تو حکومتی اخراجات کم کیوں نہیں ہو رہے؟ اس بار ہمارے اخراجات صرف 1.9 فیصد بڑھے ہیں۔ جتنی چادر ہو، اتنا ہی پیر پھیلائے جا سکتے ہیں۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "وفاقی حکومت جو کچھ دے رہی ہے، وہ قرضے لے کر دے رہی ہے۔ ہم خسارے کے ساتھ آغاز کرتے ہیں۔"
فنانس سیکریٹری امداد اللہ بوسال نے گذشتہ مالی سالوں کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا: 2022-23 میں حکومتی اخراجات 15.9% (تقریباً 16%) تھے
- 2023-24 میں 23.6% اضافہ ہوا، 2024-25 میں یہ اضافہ 12.2% رہا، موجودہ سال میں صرف 10.3% اضافہ ہوا ہے، جس میں 7.5% مہنگائی اور 10% تنخواہوں میں اضافہ شامل ہے۔
سیکریٹری فنانس نے کہا کہ "اخراجات میں اس سے زیادہ کمی ممکن نہیں۔ اضافہ صرف ان شعبوں میں کیا گیا ہے جہاں انتہائی ضرورت تھی۔ دو فیصد سے زیادہ نظم و ضبط نہیں دکھایا جا سکتا۔"
تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ "اس کا کوئی بینچ مارک ہونا چاہیے۔ اگر مہنگائی کم ہو رہی ہے تو تنخواہ اور مہنگائی کے درمیان توازن ہونا چاہیے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس کے لیے مالی گنجائش کا ہونا ضروری ہے۔
Comments
0 comment