بھٹو صدارتی ریفرنس فیصلے کے بعد غیر ملکی نے حضرت عیسی کی پھانسی پر نظر ثانی کی درخواست کی، چیف جسٹس

بھٹو صدارتی ریفرنس فیصلے کے بعد غیر ملکی نے حضرت عیسی کی پھانسی پر نظر ثانی کی درخواست کی، چیف جسٹس

آج کل کوئی بھی موبائل اٹھا کر صحافی بن جاتا ہے، گالیوں کا کلچر ختم نہیں ہوسکتا مگر اسے کم کرسکتے ہیں ،فائز عیسی
بھٹو صدارتی ریفرنس فیصلے کے بعد غیر ملکی نے حضرت عیسی کی پھانسی پر نظر ثانی کی درخواست کی، چیف جسٹس

Webdesk

|

14 Jun 2024

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو پھانسی ریفرنس کے فیصلے کے بعد ایک غیر ملکی نے مجھ سے کہا کہ حضرت عیسی کی  پھانسی پر بھی نظر ثانی کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ  پریس ایسوایشن آف سپریم کورٹ کی حلف برداری تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ  اس میں کوئی شک نہیں کہ عدالتی رپورٹنگ بہت مشکل کام ہے،  بعض اوقات عدالتی رپورٹنگ میں ایسا ایسا ماضی کا پس  منظر بیان کیا جاتا ہے جو ہم بھول ہوتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں بھی بہت سال پہلے لکھا کرتا تھا ،  میری والدہ سیدہ قاضی عیسیٰ بھی آرٹیکل لکھتی رہیں،  اُس زمانے میں بہت تحقیق کے بعد لکھا جاتا تھا ، مگر آج کل کا زمانہ بہت آسان ہو گیا ہے فون اٹھاؤ اور جو کہنا ہے بول دو۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ گالم گلوچ کا کلچر ختم تو نہیں ہو سکتا  لیکن کم ضرور ہوسکتا ہے،  میں نے سب سے پہلے میڈیا قوانین مرتب کر کے اسے کتاب کی شکل میں شائع کیا۔  اچھی تحریر کے لیے ٹھنڈی آنکھ اور کھلا دل ہونا چاہیے اور پڑھنا بہت ضروری ہے مگر  آج کل بس موبائل اٹھایا اور سرچ کر کے کچھ بھی لکھ دیا جاتا ہے۔

ذولفقار علی بھٹو کیس ہر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تبصرہ کرتے  ہوئے کہا کہ ایک غیر ملکی نے مجھے کہا کیا آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ٹرائل پر بھی نظر ثانی کر سکتے ہیں؟  لاہور ہائیکورٹ نے ذوالفقار علی بھٹو کیس کے فیصلے میں 627 پیرا گراف لکھے جبکہ سپریم کورٹ نے بھٹو کیس میں 963 پیرا گراف لکھے۔

انہوں نے کہا کہ فوجداری مقدمات میں اتنا طویل فیصلہ شائد اور کوئی موجود نہ ہو ۔ ذوالفقار علی بھٹو کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے اس لیے اس پر اب رائے دی جا سکتی ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!