بلاول بھٹو نے آئینی ترمیم میں کسطرح سے اہم کردار ادا کیا؟ جانیے
Webdesk
|
22 Oct 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو کی طرح 26ویں آئینی ترمیم پر حکومت اور اپوزیشن بنچوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے اس ترمیم کو کثرت رائے سے منظور کیا جس کے بعد صدر نے بل پر دستخط کر کے اسے قانون میں تبدیل کر دیا۔
بلاول نے اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ بے نظیر بھٹو کی وراثت کو آگے بڑھاتے ہوئے قانون سازی میں اپنا فرض ادا کیا اور پورا ملک ان کی جمہوری اور سیاسی ذہانت کی تعریف کر رہا ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے لیے راضی کرنے کی پوری کوشش کی کیونکہ وہ ترمیم کی مخالفت کے لیے پی ٹی آئی کی طرف بڑھ رہے تھے۔
ایک موقع پر یہ خبر آئی کہ فضل الرحمان 26ویں آئینی ترمیم کے بل کی مخالفت کر سکتے ہیں لیکن بلاول کارساز سانحہ کی برسی کے حوالے سے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرنے کے بعد جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے دوبارہ ملاقات کرنے کے لیے حیدرآباد سے واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔
بلاول کا مشن آخر کار کامیاب ہوا کیونکہ فضل نے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ حکومت کے اقدام کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا جسے حکومت نے قبول کرلیا۔ اتفاق رائے پیدا کرنے پر وزیراعظم شہبا شریف، فضل الرحمان، ایمل ولی خان اور دیگر نے بلاول بھٹو زرداری کے کردار کو بھی سراہا۔
ترمیم نے آئین میں اہم تبدیلیاں کیں، جس میں چیف جسٹس کی تقرری کا طریقہ کار، عدلیہ کے سوموٹو لینے کے حق کو ختم کیا گیا، اور آئینی بنچوں کی تشکیل کا حکم دیا گیا۔
تنازع کی ایک بڑی وجہ ایک مجوزہ وفاقی آئینی عدالت تھی، جس کی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان نے مخالفت کی جنہوں نے اس کے بجائے آئینی بنچ کا مطالبہ کیا، جسے بعد میں مسودے میں شامل کیا گیا۔
Comments
0 comment