ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی مدت ملازت میں توسیع کا فیصلہ

ویب ڈیسک
|
6 Oct 2025
اسلام آباد: حکومت نے ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم نے لیفٹننٹ
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو ملک کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر اپنی خدمات جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ وہ بیک وقت قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ “لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اپنی موجودہ ذمہ داریوں پر برقرار رہیں گے۔”
خیال رہے کہ وہ رواں سال کے آخر میں ریٹائرمنٹ کے قریب تھے، تاہم اب وہ اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع کے ساتھ اہم عہدوں پر کام جاری رکھیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو ستمبر 2024 میں آئی ایس آئی کا سربراہ تعینات کیا گیا تھا، جب انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی جگہ سنبھالی۔ ان کی تقرری کا اعلان پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جو ایک غیرمعمولی اقدام تھا کیونکہ اس نوعیت کی اعلیٰ سطحی تعیناتیاں عموماً وزیراعظم آفس یا آئی ایس پی آر کے ذریعے ظاہر کی جاتی ہیں۔
بعدازاں اپریل 2025 میں حکومت نے انہیں قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج بھی سونپا تاکہ قومی سلامتی کی پالیسی سازی اور اس کے عملی نفاذ میں بہتر ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک پاک فوج کے بہترین افسران میں شمار ہوتے ہیں، خصوصاً آپریشنل کمانڈ کے میدان میں۔ بطور ایڈجوٹنٹ جنرل جی ایچ کیو، انہوں نے تین سال تک فوجی انتظامی امور، بشمول قانونی و انضباطی معاملات کی نگرانی کی۔ اس سے قبل وہ بلوچستان میں ایک انفنٹری ڈویژن اور جنوبی وزیرستان میں ایک انفنٹری بریگیڈ کی قیادت کر چکے ہیں — وہ علاقے جو گزشتہ دو دہائیوں سے سیکیورٹی چیلنجز کے مرکز رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کا سوَرڈ آف آنر حاصل کیا، جو ہر کورس کے بہترین کیڈٹ کو دیا جاتا ہے۔
وہ امریکا کے فورٹ لیون ورتھ اور برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ملک نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU) میں چیف انسٹرکٹر اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں انسٹرکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
ان کے والد لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام محمد ملک نے بھی 1990 کی دہائی میں پاک فوج میں نمایاں عہدوں پر خدمات انجام دیں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے انہیں “ایک خاموش لیکن انتہائی باصلاحیت اور محترم افسر” قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ “بطور ایڈجوٹنٹ جنرل، عاصم ملک نے ریٹائرڈ فوجیوں کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں کام کیا، خصوصاً پنشن اور مراعات کے معاملات میں اصلاحات لائیں۔
Comments
0 comment