گھریلو ملازمہ رضوانہ پانچ ماہ بعد اسپتال سے ڈسچارج، ہیپاٹائٹس کی تشخیص
ویب ڈیسک
|
6 Dec 2023
لاہور: اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے تشدد کا شکار ہونے والی کسمن گھریلو ملازمہ رضوانہ کو زخم بھرنے اور صحت یاب ہونے پر پانچ ماہ بعد لاہورکے جنرل اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تاہم ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ اُسے ہیپاٹائٹس کی بھی تشخیص ہوئی ہے اور یہ ٹائپ سی ہے۔
پانچ ماہ قبل سول جج کی اہلیہ کی بربریت کا شکار ہونے والی 15 سالہ رضوانہ اسپتال سے گھر واپسی پر خوشی سے نہال ہے وہ پانچ ماہ تک سرگودھا کے اسپتال میں زیر علاج رہی۔
ڈاکٹرز کے مطابق رضوانہ کو جب اسپتال لایا گیا تھا تو اُس وقت سر، چہرے اور کمر پر گہرے زخم تھے، جن کا علاج کیا گیا اور گھریلو ملازمہ کا بھرپور خیال رکھا گیا۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ رضوان کے زخم تو بھر گئے مگر اُسے حال ہی میں ہیپٹائٹس سی کی تشخیص ہوئی تاہم گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔
رضوانہ اپنے پیروں پر چلتی ہوئی اسپتال سے باہر نکلی جس کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ اُس کو اسپتال انتظامیہ نے چائلڈپروٹیکشن اینڈویلفیئر بیورو کے سپرد کیا جہاں اس کی تعلیم، خوراک اوررہائش کا بندوبست کیا گیا ہے۔
صحت یاب ہونے والی گھریلو ملازمہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھر نہیں بلکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رہنا چاہتی ہوں کیونکہ یہاں کے لوگ بہت اچھے سے خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بیوٹیشن بننے کا خواب بھی ضڑور پورا کروں گی۔
واضح رہے کہ اس سال جولائی کے مہینے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایک سول جج عاصم حفیظ کے گھر کام کرنے والی 15 سالہ رضوانہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیاتھا، تشددکا شکار رضوانہ کو علاج کے لئے جنرل ہسپتال لایا گیا تھا جہاں پروفیسر فریدظفر کی سربراہی میں 13 رکنی میڈیکل بورڈ کی نگرانی میں اس کا علاج کیا گیا۔
Comments
0 comment