حکومت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

حکومت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شواہد کو مدنظر نہیں رکھا، عدالت بریت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے، درخواست
حکومت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

ویب ڈیسک

|

14 Jun 2024

حکومت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی وساطت سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں بریت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں ایف آئی اے کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کو سائفر کیس میں اپیل سننے کا اختیار ہی نہیں تھا، یہ اصول طے شدہ ہے کہ جب پارلیمنٹ قانون میں کوئی بات نہ لکھے تو عدالتی فیصلے کے ذریعے اس میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کا سائفر ٹرائل کے دوران عدم تعاون کا رویہ رہا۔ 

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ سے ثابت ہے کہ دونوں ملزمان نے ٹرائل کے دوران 65 متفرق درخواستیں دائر کیں، ملزمان کی استدعا پر سماعتیں ملتوی ہوتی رہی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائفر کیس میں گواہان پیش ہوئے لیکن ملزمان کے وکلا نے ان پر جرح نہیں کی۔ ملزمان کے وکلا کو سرکاری خرچ پر وکیل مہیا کیا گیا، یہ اصول طے شدہ ہے کہ کسی ٹرائل میں قانونی تقاضے پورے نہ ہوں تو معاملہ دوبارہ ٹرائل کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ 

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سائفر کیس میں استغاثہ نے ٹھوس شواہد پیش کیے اور دستاویزی و فرانزک ثبوت بھی پیش کیے،جنہیں ٹرائل میں جھٹلایا نہیں گیا اور اسلام ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں پیش کیے گئے ٹھوس شواہد کو مدنظر نہیں رکھا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 جون کے سائفر کیس میں بریت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!