کینیڈین بزنس مین کا عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ
ویب ڈیسک
|
22 Oct 2024
انگلش بزنس میگنیٹ رچرڈ برانسن نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی نظربندی سے پاکستان کا جمہوری امیج مجروح ہورہا ہے۔
برانسن، ورجن گروپ کے شریک بانی نے اپنے دوست کی رہائی کی اپیل کرنے کے لیے ایکس ہر ٹویٹ کیا۔
انہوں نے لکھا، "یہ کرکٹ نہیں ہے۔ عمران خان کو پاکستان کے حکام کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔ ان کی من مانی نظر بندی پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے احترام پر گہرا سایہ ڈالتی ہے۔"
ان کی پوسٹ میں پی ٹی آئی کے بانی کے ساتھ اپنی ایک پرانی تصویر کے ساتھ ساتھ ٹائم میگزین کے ایک مضمون کا لنک بھی تھا جس کا عنوان تھا، "پاکستان کے جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی صحت کے لیے خوف بڑھ رہا ہے۔"
کینیڈین ارب پتی جیفری اسکل، جو پارٹیپینٹ میڈیا کمپنی کے مالک ہیں، نے بھی برانسن کی پوسٹ شیئر کی، جس میں کہا گیا کہ عمران خان کو جھوٹے الزامات میں سزا سنائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان کی حکومت کو زبردستی ہٹا دیا گیا، وہ ایک قاتلانہ حملے میں بچ گئے، اور اب "پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے انہیں رہا کرنے کے احکامات کے باوجود من گھڑت الزامات میں قید ہیں۔"
سکال نے ریمارکس دیے کہ "یہ غیر معقول ہے کہ جمہوریت اس طرح کام کر سکتی ہے جب کہ دنیا اس کے ساتھ کھڑی ہے۔"
اس سے قبل خان کی سابقہ شریک حیات جمائما گولڈ اسمتھ نے بھی اپنے سابق شوہر کی اڈیالہ جیل میں قید تنہائی پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بیرونی دنیا سے کٹ چکے ہیں۔
پی ٹی آئی نے قید تنہائی میں عمران خان کی صحت پر شکوک کا اظہار کیا ہے اور بین الاقوامی میڈیا میں ان کی حالت زار کو اجاگر کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
تاہم، خان کا حال ہی میں طبی معائنہ ہوا، اور 16 اکتوبر کو ایک رپورٹ نے انہیں مکمل طور پر صحت مند قرار دیا۔
Comments
0 comment