مذاکرات کی پیش کش اور سول نافرمانی کال مؤخر کرنے کو کمزوری نہ سمجھا جائے، عمران خان

مذاکرات کی پیش کش اور سول نافرمانی کال مؤخر کرنے کو کمزوری نہ سمجھا جائے، عمران خان

26 نومبر اور 9 فروری کو کارکنان نے جوانمردی سے فسطائیت کا مقابلہ کیا، جب تک زندہ ہو شہدا کے انصاف کی جدوجہد کروں گا، بانی پی ٹی آئی
مذاکرات کی پیش کش اور سول نافرمانی کال مؤخر کرنے کو کمزوری نہ سمجھا جائے، عمران خان

ویب ڈیسک

|

19 Dec 2024

عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کے حوالے سے اہم ترین پیغام جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مذاکرات کی پیش کش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔

عمران خان کے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری بیان میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے حکومت سے دو مطالبات کیے ہیں جن میں پہلا انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی اور دوسرا  9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں مطالبات جائز ہیں اور اگر حکومت ان پر اتوار کے روز تک کوئی عمل درآمد نہیں کرتی تو سول نافرمانی کی تحریک کے پہلے مرحلے "ترسیلات زر کے بائیکاٹ " کا آغاز کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس سلسلے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کروں گے کہ پاکستان کے حالات آپ کے سامنے ہیں، ملک میں جمہوریت ، عدلیہ اور میڈیا کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے اور ہر طرف جبر و فسطائیت کا دور جاری ہے لہذا ترسیلات زر کے بائیکاٹ کا آغاز کریں ۔ 

عمران خان نے کہا کہ 26 نومبر اور 9 فروری کو جس طرح تحریک انصاف کے کارکنان نے ہمت و جوانمردی کے ساتھ جبر کا مقابلہ کیا اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، 1971 میں عوامی لیگ کے بعد تحریک انصاف دوسری جماعت ہے جسے اس قسم کے ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑا ، لیکن اسکے باوجود انتخابات میں تاریخی جیت حاصل کر کے اور 26 نومبر تک مسلسل جدوجہد جاری رکھ کر تحریک انصاف نے تاریخ رقم کی ہے-

انہوں نے کہا کہ 26 نومبر پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جس روز نہتے لوگوں پر اسنائپرز کے ذریعے فائرنگ کی گئی، جوان لوگوں کو زخمی اور شہید کیا گیا ، کئی افراد تین ہفتے سے غائب ہیں۔ گمشدہ افراد کو ڈھونڈنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت جواب دے کہ اتنے افراد کہاں غائب ہیں؟ ہمارے لوگوں نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ میں  بیرسٹر گوہر سمیت اپنی پارلیمانی پارٹی کو ہدایت دیتا ہوں کہ ان افراد کے لیے اسمبلی میں آواز بلند کریں یہ ممکن نہیں کہ ملک میں خون کی ہولی کھیلی جائے اور پارلیمان معمول کے مطابق چلتی رہے۔ 

بانی پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ جب تک میں زندہ ہوں ان افراد کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے جدوجہد کروں گا اور ان کو انصاف دلوائے بغیر چین نہیں لوں گا، جو لوگ شہید ہوئے انکے لواحقین صدمے میں ہیں ۔ میں خود فائرنگ کی خبر سن کر شدید اذیت کا شکار رہا اور نیند کی گولی کھانے کے باوجود نہتی عوام پر تشدد کے کرب سے سو نہیں سکا۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ایک کھڑکی، پتہ تک نہیں توڑا ان پر سیدھے فائر مارے گئے، ہمارے لوگ بالکل پر امن تھے قومی ترانہ پڑھتے ، فوجیوں کو گلے لگانے والے لوگوں پر فائرنگ کی گئی اور انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا۔ ایسا یحیی خان نے 25 مارچ 1971 کو   بنگالی عوام کے ساتھ کیا تھا اسکے علاوہ ملک میں کسی پارٹی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا ۔ میں جب تک زندہ ہوں 26 نومبر  کو بھولنے نہیں دوں گا-

عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کرنے کی پیشکش کا مذاق اڑایا گیا اور یہ تاثر دیا گیا کہ ہم نے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں، ہماری مذاکرات کی پیشکش اور سول نافرمانی کی تحریک موخر کرنے کی بات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اگر اس میں دلچسپی نہیں رکھتی تو ہم نے بھی مذاکرات کے لیے حکومت کی کنپٹی پر بندوق نہیں رکھ رہے، ہماری مذاکرات کی پیشکش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔ اب بھی اگر حکومت چاہتی ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک شروع نہ ہو تو ہمارے دونوں مطالبات پر ہم سے رابطہ کیا جائے یا ہمیں قائل کیا جائے کہ یہ مطالبات غیر آئینی ہیں اور ان پر بات ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں ملاقات کے لیے مذاکراتی ٹیم کو دعوت دی ہے اور ان کے نام دئیے ہیں اب دیکھنا یہ بھی ہے کہ حکومت انکو ملاقات کی اجازت دیتی ہے یا نہیں۔  حکومت بار بار جو الزام لگاتی ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک میں ملک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تو یہ یاد رکھیں یہ ملک کو نہیں اس بوگس پارلیمنٹ، بوگس انتخابات کے نتیجے میں بنی اسمبلی اور سینٹ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت لوگوں کے ووٹوں سے نہیں بلکہ سازش سے بنی ہے، جنرل (ر) باجوہ نے ہماری منتخب حکومت کے خلاف سازش کی اور پاکستان کو بیالیس ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔ اس حکومت نے آئی ٹی انڈسٹری اور دیگر شعبوں کو بے انتہا نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے عوام اس حکومت سے بد دل، معیشت تباہ حال ہے اور کاروباری طبقہ اور سرمایہ دار اپنا پیسہ بیرون ملک ٹرانسفر کر رہے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!