نوکری کی درخواست کرنے والی خاتون سے کمپنی کی غیر اخلاقی شرائط بے نقاب

نوکری کی درخواست کرنے والی خاتون سے کمپنی کی غیر اخلاقی شرائط بے نقاب

عدینا حرا نے ایک ویب سائٹ پر ایک پوزیشن کے لیے درخواست دی تھی، جسے تازہ گریجویٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
نوکری کی درخواست کرنے والی خاتون سے کمپنی کی غیر اخلاقی شرائط بے نقاب

Webdesk

|

24 Jul 2024

پاکستان سے تعلق رکھنے والی خاتون عدینا حرا نے سوشل میڈیا پر ایک پریشان کن تجربہ شیئر کیا ہے جس کا سامنا اسے ایک معروف کمپنی میں نوکری کے لیے کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق عدینا حرا نے ایک ویب سائٹ پر ایک پوزیشن کے لیے درخواست دی تھی، جسے تازہ گریجویٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

تاہم، خاتون کمپنی کے مینیجر کی جانب سے مبینہ طور پر اس کے ساتھ اس طریقے سے تعاون کرنے یعنی جنسی خواہشات کا پیغام موصول ہونے پر حیران رہ گئی۔

لڑکی نے اپنے اور ایک پاکستانی فرم گیگا گروپ کے مینیجر کے درمیان ہونے والی مبینہ گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔

پیغامات میں، مینیجر، جس کی شناخت پوسٹ اور چیٹ میں نہیں بتائی گئی، نے لڑکی کو بتایا کہ "باس کے ساتھ کچھ وقت گزارنا" اس کے کام کا حصہ ہے۔

اس نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لڑکی ہونا "بہت مشکل" ہے اور بہت سی معصوم لڑکیاں اس طرح کے استحصال کا شکار ہو سکتی ہیں۔

خاتون نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ درحقیقت ویب سائٹ پر نوکری کے لیے اپلائی کیا تھا، جو کہ تازہ گریجویٹس کے لیے تھی، اور مجھے یہ پیغام موصول ہوا ہے۔ یہ ناقابل یقین ہے!! کون جانتا ہے کہ انہوں نے کتنی معصوم لڑکیوں سے فائدہ اٹھایا ہوگا؟

اس واقعے نے پاکستان میں ملازمت کے متلاشی خواتین کے تحفظ اور بہبود کے بارے میں غم و غصے اور تشویش کو جنم دیا ہے۔

معروف صحافی حامد میر نے اپنے ایکس اکانٹ پر پوسٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے حکام سے کمپنی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

حامد میر کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ "انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک نئے گریجویٹ کو باس کے لیے صرف 45,000 روپے ماہانہ میں سب کچھ کرنے کو کہا گیا۔

میرے خیال میں یہ ایک مجرمانہ سرگرمی ہے اور FIA جیسے ریاستی اداروں کو فوری طور پر ایسے مالکان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو نوجوان لڑکیوں ملازمت کے نام پر ہراساں کررہے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!