پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

8 hours ago

پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

مذاکرات ترکیہ کے شہر انقر میں مذاکرات ہوئے
پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

Webdesk

|

29 Oct 2025

استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان اکتوبر 2025 میں ہونے والے اہم مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل کوششوں کے باوجود افغان طالبان نے دہشت گردوں کے خلاف کوئی عملی یقین دہانی نہیں کرائی۔

وزیر اطلاعات کے مطابق، مذاکرات کا واحد ایجنڈا افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے استعمال سے روکنا تھا۔ تاہم افغان وفد نے مذاکرات کے دوران الزام تراشی، ٹال مٹول اور حیلے بہانوں کا سہارا لیا، جس کے باعث کوئی قابلِ عمل نتیجہ سامنے نہیں آ سکا۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے مذاکرات میں ٹھوس اور ناقابلِ تردید شواہد پیش کیے جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ گروہ، فتنہ الخوارج (TTP) اور فتنہ الہند (BLA) افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دوحہ معاہدے کے تحریری وعدوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا، مگر افغان طالبان حکومت نے ان وعدوں کو پورا نہیں کیا۔

ان کے مطابق، "افغان طالبان کی جانب سے پاکستان مخالف دہشت گردوں کی مسلسل حمایت پر پاکستان کی کوششیں بے سود رہیں۔"

انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت افغان عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ اپنی بقا کے لیے جنگی معیشت پر انحصار کرتی ہے اور عوام کو غیر ضروری جنگ میں دھکیلنا چاہتی ہے۔

پاکستانی وفد کے مطابق، مذاکرات کے دوران قطر اور ترکیہ نے امن کی بحالی کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کا شکر گزار ہے جنہوں نے مذاکرات کی میزبانی اور سہولت کاری کی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان اور میزبان ممالک نے پاکستان کے شواہد تسلیم کیے مگر کوئی ضمانت یا عملی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان عوام کی امن و خوشحالی کے لیے قربانیاں دی ہیں، تاہم افغان فریق نے پاکستان کے نقصانات پر خود غرضی دکھائی۔

انہوں نے کہا کہ چار برسوں کی جانی و مالی قربانیوں کے بعد پاکستان کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، مگر قطر اور ترکیہ کی درخواست پر پاکستان نے امن کے لیے ایک اور موقع فراہم کیا۔

اختتامی بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور حکومت دہشت گردوں، ان کے ٹھکانوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!