پمز ،پولی کلینک کے ڈاکٹروں نے پی ٹی آئی کارکنوں کی ہلاکتوں پر بی بی سی کی ٹیم کو کیا بتایا؟

پمز ،پولی کلینک کے ڈاکٹروں نے پی ٹی آئی کارکنوں کی ہلاکتوں پر بی بی سی کی ٹیم کو کیا بتایا؟

پی ٹی آئی کے خلاف گرینڈ آپریشن کی رات ریکارڈ سرجریز کیں۔
پمز ،پولی کلینک کے ڈاکٹروں نے پی ٹی آئی کارکنوں کی ہلاکتوں پر بی بی سی کی ٹیم کو کیا بتایا؟

Webdesk

|

28 Nov 2024

بی بی سی کی ایک ٹیم نے اسلام آباد کے پولی کلینک اور پمز اسپتال کا دورہ کیا تاکہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے خلاف ایک گرینڈ آپریشن کے دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے دعوئوں کی تحقیقات کی جاسکیں۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف "گرینڈ آپریشن" کے دوران سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گولی نہیں چلائی گئی، لیکن کریک ڈائون کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں کی اصل تعداد پر بحث کا سلسلہ جاری ہے۔

پی ٹی آئی رہنمائوں کا دعویٰ ہے کہ کم از کم 20 کارکن ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ دریں اثنا، حکومت کا اصرار ہے کہ سیکورٹی فورسز کی طرف سے اسلحہ استعمال نہیں کیا گیا۔

پمز اور پولی کلینک اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے اس سوال پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ اسپتالوں میں کتنی لاشیں اور زخمی لائے گئے لیکن کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف گرینڈ آپریشن کی رات انہوں نے ریکارڈ سرجریز کیں۔

پولی کلینک کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ زخمیوں میں سے کچھ شدید زخمی تھے  اور انہوں نے بے ہوشی کا انتظار بھی نہیں کیا اور اپنی جان بچانے کے لیے سرجریاں کیں۔

ایک اور خاتون ڈاکٹر نے کہا کہ انہیں متعدد زخمی ملے اور یہاں تک کہ ایک ہی بستر پر دو مریضوں کا علاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں اس رات کو نہیں بھول سکتی۔

پولی کلینک کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ انہیں زخمیوں کو حکام کے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی تھیں، اور پی ٹی آئی کے بہت سے زخمی کارکنوں نے ممکنہ حراست کے خوف سے اپنے نام درج نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!