پی ٹی آئی اراکین نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ کروا کے ملازمین کی سیلری 50 فیصد کم کردی

ویب ڈیسک
|
5 Mar 2025
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں مہنگائی کو بنیاد بناکر اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کروا کے پی ٹی آئی کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی کردی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملازمین نے پارٹی کی جانب سے اپنی تنخواہوں میں 50 فیصد کی کٹوتی اور دیگر مراعات ختم کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی کے لیے قربانیاں دیتے رہے ہیں، لیکن اب انہیں ان کی خدمات کا بدلہ تنخواہوں میں کمی کی صورت میں دیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کو مالی بحران کا سامنا ہے، جس کے باعث ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، ملازمین کو دیے جانے والے پیٹرول الاؤنس اور دیگر مراعات بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارٹی کے 25 سے زائد ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کی گئی ہے۔
ملازمین نے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی کے ساتھ روز اول سے وابستہ ہیں اور پارٹی کے لیے قربانیاں دیتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ کو بھی پارٹی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور ایسے موقع پر تنخواہوں میں کمی کرنا ناانصافی ہے۔
ایک ملازم نے کہا، "ہم نے پارٹی کے لیے قربانیاں دی ہیں، لیکن اب ہمیں اس کا بدلہ تنخواہوں میں کمی کی صورت میں ملا ہے۔ یہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔"
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کے حق میں نہیں تھے، لیکن پارٹی کو مالی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس منجمند ہیں، اور جب حالات بہتر ہوں گے تو ملازمین کی تنخواہیں دوبارہ بڑھا دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے اراکین نے ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر اپنی تنخواہوں میں اضافہ کر لیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پارلیمنٹیرینز کی ماہانہ تنخواہیں لاکھوں روپے ہیں، جبکہ انہیں مختلف الاؤنسز اور مراعات بھی دی جاتی ہیں۔ اس کے برعکس، سیاسی پارٹیوں کے عام کارکنان اور ملازمین کو تنخواہوں میں کمی کا سامنا ہے۔
Comments
0 comment