اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد پیسے بچانے کیلئے قومی اسمبلی کے 220 ملازمین برطرف

ویب ڈیسک
|
3 Mar 2025
سرکاری دستاویزات کے مطابق، قومی اسمبلی نے اپنے اخراجات میں کمی کے لیے 220 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے جبکہ ارکان پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں تقریباً 300 فیصد اضافہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملازمین کی برطرفی کے ذریعے سالانہ ایک ارب روپے بچانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں فنانس کمیٹی نے سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو بہتر بنانے کے لیے کئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ پہلے دو مراحل میں گریڈ 1 سے 19 تک کے غیر ضروری عہدوں کو ختم کر دیا گیا۔
جس سے اسمبلی کے اخراجات میں 56 کروڑ 30 لاکھ روپے کی کمی واقع ہوئی۔ تیسرے مرحلے میں مزید اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جن کے ذریعے ہر سال ایک ارب روپے کی بچت کی توقع ہے۔
پہلے مرحلے میں 90 غیر ضروری عہدوں کو ختم کرنے سے سالانہ 25 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار روپے کی بچت ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے میں 130 عہدوں کی کمی سے 3 کروڑ 75 لاکھ روپے کی بچت متوقع ہے۔
تاہم، رپورٹ میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا ذکر نہیں کیا گیا، جہاں ان کی بنیادی تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، یہ برطرفیاں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے آپریشنز کو ہموار بنانے اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
Comments
0 comment