شاہ محمود قریشی کا پارٹی قیادت سے نظر انداز کرنے کا شکوہ، بڑا انکشاف بھی کردیا
ویب ڈیسک
|
20 Dec 2024
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہد محمود قریشی نے پارٹی کی جانب سے نظر انداز کرنے کا شکوہ کرتے ہوئے بڑا انکشاف کردیا۔
وائس چئیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو سول نافرمانی تحریک ملتوی کرنے کی تجویز میں نے دی تھی، حکومتی مطالبے پر ہم نے قدم اٹھا کر مذاکراتی کمیٹی بنا دی یے اب حکومت بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
اڈیالہ جیل عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، 9 مئی کو راولپنڈی نہیں کراچی میں تھا، میں کہتا ہوں اے ٹی اے کی سیکشن 16کے تحت 9مئی پر میرا اور پراسیکیوشن کا حلف لیں۔
انہوں نے کہا کہ40سال سے عملی سیاست کر رہا ہوں کسی کا ٹکے کا روادار نہیں، پیر کو سلمان اکرم راجہ مجھے ملنے کوٹ لکھپت جیل آئے جبکہ میں راولپنڈی تھا اسلیے ملاقات نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں واحد سیاستدان ہوں جس نے بلدیاتی،صوبائی اور وفاقی سطح پر سیاست کی ہے، میرا نقطہ نظر ہے کہ پارٹی میں مجھے بھی سنا جائے، سیاست میں مشاورت ہوتی ہے اور یہ سنت بھی یے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کا اغاز کرے ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں ا سکتا، کے پی میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے جہاں روزانہ ہمارے فوجی بچے شہید ہو رہے ہیں،جو لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جسطرح غیر ملکی ہاتھ شورش کو ہوا دے رہا ہے وہ بھی لمحہ فکریہ ہے، سیاسی استحکام کے بغیر کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا، ملک میں اعتماد کافقدان ہے ان چیلنجز کے پیش نظر سیاسی ڈائیلاگ شروع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال ہو گیا میری ضمانت کا فیصلہ نہیں ہو رہا، میرٹ پر فیصلہ کر دیں،میں کوئی رعایت نہیں مانگ رہا، جب مذاکرات کی بات ہو رہی ہے تو ہمیں بھی حکومت کو وقت دینا چاہیے۔ سول نافرمانی تحریک ملتوی کرنے کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے، اب مذاکرات میں پیش رفت ہوئی تو یہ اچھی بات ہوگی، میں نے بانی پی ٹی ائی سے گزارش کی تھی کہ حکومت کو وقت دیں تاکہ انکی سنجیدگی کا اندازہ ہو جائے گا۔
Comments
0 comment