شہریوں کی ڈیجیٹل شناخت اور معلومات کیلیے حکومت آئی ڈی بل کیا ہے؟
ویب ڈیسک
|
16 Dec 2024
حکومت نے شہریوں کی مکمل معلومات اور ڈیجیٹل شناخت کیلیے ڈیجیٹیل نیشنل پاکستان بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔
یہ بل وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں جیسے ہی پیش کیا ، کورم کی نشاندہی ہوگئی جس کے بعد اجلاس کو صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
بل کیا ہے؟
بل کے تحت وزیر اعظم کی سربراہی میں ڈیجیٹل کمیشن اور ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ ڈیجیٹل ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل معیشت تشکیل دی جائیگی۔
گورننس کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائیگا۔ بل کے تحت قومی ڈیجیٹل کمیشن،پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ،سٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی، اور ڈیجیٹل ماسٹر پلان عمل میں لایا جائیگا۔
17 رکنی قومی ڈیجیٹل کمیشن کی صدارت وزیر اعظم کرینگے چاروں صوبوں کے وزراء اعلی ، 6وفاقی وزراء ،ایف بی آر ، نادرا، پی ٹی اے ، اور ایس ای سی پی کے چیئرمینز کے علا وہ ، گورنر سٹیٹ بینک اور ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرمین کمیٹی کے ممبر ہونگے۔
کمیشن قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان اور اس پر عمل درآمد کی منظوری دے گا۔کمیشن حکومتی سطح پر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے رابطہ کاری کا فریضہ انجام دے گا اور اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ماسٹر پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کارروائی کا مجاز ہوگا۔
مجوزہ بل کے تحت پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا، 3 رکنی اتھارٹی کے چیئرمین کی نامزدگی وزیر اعظم پاکستان کریں گے۔ چیئرمین اور اراکین کی تعیناتی چار سال کے لیے کی جائیگی۔
اتھارٹی کی کارکردگی کے جائزے کے لیے اسٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی قائم کی جائیگی۔ متعلقہ وفاقی وزیر سٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی کے چئیرمین ہوں گے جبکہ 9 ارکان پر مشتمل ہو گی کمیٹی ڈیجیٹل اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔
مجوزہ بل کے تحت نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان بنایا جائیگا، ڈیجیٹل پلان کے تحت عام شعبوں کے لیے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا طریقہ کار وضع کیا جائیگا۔
ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل معیشت تشکیل دی جائیگی۔ گورنس کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائیگا، ماسٹر پلان کی تشکیل کے وقت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائیگی۔
ڈیجیٹل اتھارٹی ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا سالانہ جائزہ لے گی۔کمیشن کی مالی ضروریات کے ڈیجیٹل نیشن فنڈ قائم کیا جائیگا ۔ کمیشن وزارتِ انفارمیشن اینڈ آء ٹی کے ذریعے وفاقی کابینہ سے پلان پر عمل درآمد کے لیے مدد طلب کر سکے گا۔
پلان پر عمل درآمد کے لیے کسی بھی ماہر یا ایجنسی سے مدد حاصل کر سکے گا۔
بل کا مقصد
ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کا مقصد لینڈ ریکارڈ، ہیلتھ کارڈ، پیدائش سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ سمیت دیگر ریکارڈز کو ایک سسٹم کے ساتھ لنک کرنا ہے، جس کے لیے ملک بھر کے تمام سرکاری اداروں سے ڈیٹا ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے گا۔
بل کے بعد کسی بھی شخص کی آئی ڈی، اس کے اثاثے اور موجودہ زندگی کا ڈیٹا ایک جگہ موجود ہوگا۔
Comments
0 comment