اسٹیبشلمنٹ کی عدلیہ میں مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

اسٹیبشلمنٹ کی عدلیہ میں مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

تمام عدلیہ کو ملکر اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، ججز آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں، چیف جسٹس
اسٹیبشلمنٹ کی عدلیہ میں مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ویب ڈیسک

|

14 Jun 2024

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس ملک شہزاد نے عدلیہ میں اسٹیبشلمنٹ کی مداخلت کا اعتراف کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی اس مداخلت کا خاتمہ ہوگا۔

راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت زیادہ ہے اور مولوی تمیز الدین کیس سے یہ سلسلہ شروع ہوا، اس میں ادارے ملوث ہیں جن کا نام لینا مناسب نہیں تاہم اس وقت عدلیہ بغیر دباؤ کے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ ایک ڈسٹرکٹ جج نے اس مداخلت کا خط لکھا کہ میں ڈرتا نہیں اس جج نے کہا انصاف کروں گا کسی سے ناانصافی نہیں کروں گا جج کے ان الفاظ سے میرا خون ڈیڑھ کلو بڑھ گیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ایسی مداخلت کی متعدد شکایات ہمارے پاس آئیں ہیں، ایک بار ڈسٹرکٹ کے جج نے خط میں لکھا کہ وہ ڈرتے نہیں صرف آگاہ کررہے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی جج بلیک میلنگ میں نہ آئے، عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے ججز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا انتخاب اللہ نے اس لیے کہا کہ آپ لوگوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتیں کریں، افتخار چوہدری نے جیسے جدوجہد کی اور ناممکن کو ممکن بنایا وہ سب ہوسکتا ہے، انہوں نے ایک ڈکٹیٹر کے خلاف جہاد کیا تھا۔

جسٹس ملک شہزاد نے کہا کہ ساری عدلیہ کو ملکر اسٹیبلشمنٹ کا مقابلہ کرنا ہے، ملک میں بہتری کے لیے عوام اور منتخب اراکین کا ہم سے تعاون بہت ضروری ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!