وفاقی کابینہ نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی

وفاقی کابینہ نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی

خیبرپختونخوا میں ایک جماعت نے 10 سالہ دور میں کیا کیا، 300 ڈیمز میں سے ایک ڈیم بھی بنا؟
وفاقی کابینہ نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی

Webdesk

|

2 Aug 2024

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ واشگاف الفاظ میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنا دینے والے سیاست برائے سیاست کر رہے ہیں، بجلی بحران پر قابو پانے لیے لیے کام جاری ہے، ماضی میں 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، چین نے بجلی کا بحران حل کرنے میں تعاون کیا۔

 خیبرپختونخوا میں ایک جماعت نے 10 سالہ دور میں کیا کیا، 300 ڈیمز میں سے ایک ڈیم بھی بنا؟ پن بجلی کے لیے کتنی سرمایہ کاری گئی باتیں کرنا آسان اور عمل مشکل ہے، بجلی سستی کرنا نواز شریف کا ایجنڈا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بد ترین سفاکیت کے واقعے میں اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا گیا، دنیا کے کئی ممالک نے اس کی مذمت کی، پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اس کی مذمت کی، ڈپٹی وزیراعظم نے باقاعدہ بیان جاری کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں ہم نے اس کی بھر پور مذمت کی، بعد نمازجمعہ شہید اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی جائے گی، وزیراعظم ہاؤس کی مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھوں گا، فلسطین میں دن رات بدترین تباہی ہورہی ہے، فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہئے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوازشریف کے دور میں 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہے، نوازشریف کے دور میں بجلی کے منصوبے لگانے پر کام شروع ہوا۔

 چین نے بجلی کے بحران کے لیے تعاون کیا، چین وہ واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کا عندیہ دیا، پھر دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام شروع ہوا اور تیز ترین اسپیڈ پر یہ منصوبے لگائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاریخ کی تیزترین رفتار پر منصوبے لگائے ہیں، کسی معاہدے کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہئے، 5 ہزار میگا واٹ کے 4 جدید ترین ایل این جی کے پلانٹ لگائے، ان کی صلاحیت 62 سے 63 فیصد تھی، وہ تاریخ کے سستے ترین پلانٹ تھے، اس وقت نیپرا کا ٹیرف ساڑھے 8 لاکھ ڈالر تھا پر میگا واٹ اور پلانٹ ساڑھے 4 لاکھ ڈالر میں لگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ اس مد میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی ہمت نہیں ہوئی، اس سے پہلے بھی معاہدے ہوئے، ہمیں کسی دور کے معاہدوں کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ہم سیاست نہیں کر رہے، یہ سیاست نہیں ہے، یہ پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کاوش ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!