ایچ آر سی پی کا عدت میں نکاح کیس کے فیصلے پر اظہار تشویش
ویب ڈیسک
|
4 Feb 2024
انسانی حقوق (ہیومن رائٹس) کے لیے کام کرنے والے کمیشن برائے پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں سزا کے عدالتی فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی کی طرف سے ہفتے کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایسے فیصلے لوگوں کی رازداری کے حق اور خواتین کے وقار کیلیے پریشان کن نتائج کا سبب ہیں، یہ دفعہ 496 کو سیاسی مقاصد کے لیے ہتھیار بنانے کی ایک مثال بھی قائم کر سکتا ہے‘۔
اعلامیے میں ایچ آر سی پی نے کہا کہ ’ حقیقت یہ ہے کہ ایک سیاست دان جسے اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے باہر کیا گیا، اب پانچ مہینوں میں چار بار ٹرائلز کے سلسلے میں مجرم قرار دیا گیا ہے جو کہ مناسب عمل، وکالت کے حق اور منصفانہ ٹرائل کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے‘۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ ایسے فیصلے پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی عکاسی پر سنجیدہ سوالیہ نشانات ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ HRCP فوجداری عدالت کے اس فیصلے سے بہت مایوس ہے، جسے جیل میں ٹرائل کے اختتام پر سنایا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 'غیر قانونی' شادی کرنے کے الزام میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ ’اس فیصلے کے لوگوں کے پرائیویسی کے حق، خاص طور پر خواتین کے عدالتی کارروائی کے دوران عزت کے حق اور ریاست کی مداخلت کے بغیر طلاق اور شادی کے بارے میں فیصلے کرنے کے لیے پریشان کن مضمرات ہیں‘۔
HRCP is greatly dismayed by a criminal court's verdict - passed on the conclusion of a jail trial - sentencing former prime minister Imran Khan and his wife Bushra Bibi to seven years' imprisonment on charges of contracting an 'unlawful' marriage. The verdict has troubling…
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) February 3, 2024
Comments
0 comment