مصر میں زیر زمین مدفن قدیم شہر دریافت

مصر میں زیر زمین مدفن قدیم شہر دریافت

یہ شہری ساڑھے 6ہزار ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے
مصر میں زیر زمین مدفن قدیم شہر دریافت

ویب ڈیسک

|

22 Mar 2025

اطالوی اور سکاٹش محققین نے مصر کے اہرامِ جیزہ کے نیچے ایک وسیع زیرِ زمین شہر دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

 یہ شہر 6,500 فٹ سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اوپر موجود اہرام سے دس گنا بڑا بتایا جا رہا ہے۔  

محققین نے ریڈار پلسز کی مدد سے اہرام کے نیچے کی گہرائی میں اعلیٰ معیار کی تصاویر بنائیں، جن کے مطابق اہرام کی بنیاد سے 2,100 فٹ نیچے آٹھ بڑے بیلن نما ڈھانچے موجود ہیں۔ 

اس کے علاوہ، 4,000 فٹ کی گہرائی پر مزید نامعلوم ڈھانچوں کے ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔  

محققین کا کہنا ہے کہ اگر یہ دعویٰ درست ثابت ہوا، تو یہ قدیم مصر کی تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے پر مجبور کر دے گا۔ تاہم، آزاد ماہرین نے اس تحقیق پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریڈار ٹیکنالوجی اتنی گہرائی تک زمین کے اندر جھانکنے کے قابل نہیں ہے۔  

یونیورسٹی آف ڈینور کے ریڈار ماہر پروفیسر لارنس کونیرز نے کہا کہ زیرِ زمین شہر کا تصور "بہت بڑا مبالغہ" ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اہرام کے نیچے چھوٹے ڈھانچے، جیسے کہ سرنگیں اور کمرے، موجود ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ جگہ قدیم لوگوں کے لیے خاص تھی۔  

اہرامِ جیزہ میں تین قدیم اہرام شامل ہیں: خوفو، خفرع اور منکورے۔ یہ اہرام 4,500 سال پہلے تعمیر کیے گئے تھے اور ہر ایک ایک فرعون کی یادگار ہے۔ سب سے بڑا اہرام، خوفو کا عظیم اہرام، 480 فٹ اونچا اور 750 فٹ چوڑا ہے۔  

یہ تحقیق ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور آزاد ماہرین کی جانب سے جانچ پڑتال باقی ہے۔ اگر یہ دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے، تو یہ قدیم تہذیبوں کے بارے میں ہمارے علم میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!