ٹک ٹاک حرام قرار، معروف اسلامی ادارے کا فتویٰ جاری

ٹک ٹاک حرام قرار، معروف اسلامی ادارے کا فتویٰ جاری

ٹک ٹاک دورے حاضر کا ایک بڑھتا ہوا فتنہ ہے، کمانے کی خاطر عورتیں اور بوڑھے بے ہودہ حرکتیں کررہے ہیں، فتویٰ
ٹک ٹاک حرام قرار، معروف اسلامی ادارے کا فتویٰ جاری

ویب ڈیسک

|

20 Dec 2023

کراچی میں قائم معروف دینی درس گاہ جامعہ بنوری ٹاؤن نے ٹک ٹاک کے استعمال کو حرام قرار دیتے ہوئے فتوی جاری کردیا۔

 علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کی جانب سے جاری فتوے کو 144211200409 نمبر دیا گیا ہے۔

فتوے میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک (Tik Tok) دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا سوشل میڈیا کا ایک خطرناک فتنہ ہے۔

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال ناجائز اور حرام ہے۔ اس کو استعمال کرنے والا گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اس سے بچنا تقریباً ناممکن ہے لہذا اس ایپلی کیشن کا استعمال جائز نہیں ہے۔

فتوے کے مطابق ٹک ٹاک میں جان دار کی تصویر سازی اور ویڈیو سازی ہوتی ہے جسے شریعت نے پہلے ہی حرام قرار دیا ہے۔ اس میں عورتیں بے ہودہ ویڈیو بناکر پھیلاتی ہیں۔ نامحرم کو دیکھنے کا گناہ ہے، میوزک اور گانے کا عام استعمال ہے۔ مرد وزن ناچ گانے پر مشتمل ویڈیو بناتے ہیں۔

فتوے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے، وقت کا ضیاع اور انتہائی بے ہودہ ہے۔ علماء اور مذہب کے مذاق اور استہزا پر مشتمل ویڈیوز اس میں موجود ہیں بلکہ ہر چیز کا مذاق اور استہزا کیا جاتا ہے۔

جامعہ بنوریہ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر نوجوانوں کے علاوہ بوڑھے بھی پیسے کمانے کی لالچ میں طرح طرح کی ایسی حرکتیں کرتے ہیں جنہیں کوئی عقل رکھنے والا شخص گوارا تک نہ کرے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!