ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی اور مذہب مخالف ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا حکم

ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی اور مذہب مخالف ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی اے کو ہدایت کردی
ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی اور مذہب مخالف ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا حکم

ویب ڈیسک

|

27 Jun 2024

پشاور: ہائی کورٹ نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سے قابل اعتراض اور توہینِ مذہب مواد ہٹانے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں ٹک ٹاکر کی بندش کے حوالے سے دائر درخواست پر دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

عدالت نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے حکام کو وکیل کی وساطت سے قابل اعتراض اور توہین مذہب پر مبنی مواد فوری ہٹانے کا حکم دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے دوران سماعت کہا کہ ہم نے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاک کو بند کیا جائے کیونکہ ٹک ٹاک پر جو توہین مذہب کی پوسٹیں شیئر کی جاتی ہیں، ہمیں ان پر اعتراض ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے۔ وکیل نے کہا کہ جو مثبت چیزیں شیئر ہوتی ہیں ہم اس کے خلاف نہیں ہیں، جس پر جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ جو مثبت چیزیں ہیں وہ شیئر کریں، لیکن قابل اعتراض چیزیں یا توہین مذہب سے متعلق پوسٹیں شیئر نہیں ہونی چاہییں۔

پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ایک دن میں ٹک ٹاک پر لاکھوں وڈیوز شیئر ہوتی ہیں اور جب بھی کوئی توہین مذہب کی پوسٹ شیئر کی جاتی ہے، ان کو بلاک کردیا جاتا ہے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ جب امریکا میں مواد فلڑ ہوسکتا ہے تو پاکستان مین ایسا کیوں ممکن نہیں؟ پی ٹی اے کے وکیل نے دعوی کیا کہ ٹک ٹاکر پر نامناسب یا توہین مذہب مواد بیرون ملک سے شیئر کیا جاتا ہے۔

 عدالت نے پی ٹی اے کو توہین مذہب اور قابل اعتراض وڈیوز فوری ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے 7 دن میں جواب طلب کرلیا اور سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!