عدالت کا کم عمر بچیوں کے نکاح منسوخ کرنے کا حکم
ویب ڈیسک
|
1 Mar 2024
لاہور ہائیکورٹ نے کم عمری میں بچیوں کی شادی روکنے کے حوالے سے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے تمام رجسٹرڈ نکاح فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے رمضانہ بی بی کی درخواست پر عبوری تحریری حکم نامہ جاری کیا جبکہ بچی حریم کو بیان کی روشنی میں اپنی خالہ کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے تحریری حکم نامے میں چیئرمین یونین کونسل کو ہدایت کی کہ وہ کم عمری کے تمام رجسٹرڈ نکاح کو فوری طور پر منسوخ کریں اور آئندہ ایسا کوئی نکاح رجسٹرڈ نہ کریں بصورت دیگر قانون کے مطابق سخت کارروائی تمام متعلقہ حکام کیخلاف کی جائے گی۔
عدالت نے قانون پر عمل درآمد کیلیے پراسیکیورٹر جنرل پنجاب کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جس میں آئی جی پنجاب اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بھی شامل ہیں۔
تحریری حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس چار مارچ کو کیا جائے جس میں سیکریٹری بلدیات اور آئی جی بھی شریک ہوں گے۔ عدالت کے مطابق ڈی جی محکمہ بلدیاتی نے کم عمری کی شادیاں روکنے کے حوالے سے تجاویز دیں جس کے تحت اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ بلدیات تحصیل کی سطح پر ہر ماہ یونین کونسل کا ریکارڈ چیک کریں گے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کم عمر بچیوں کی شادی سے متعلق کیسز کے چالان کے حوالے سے رپورٹ پیش کیں اور عدالت کو بتایا کہ متعلقہ ایشو کو دیکھتے ہوئے چالانوں کی تیاری کے حوالے سے سہولت سینیٹر قائم کردیے ہیں۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں لکھا کہ مقامی حکومت نے نمائندے بھی چار مارچ کو میٹنگ میں شریک ہوں گے جس کے بعد حکام تازہ رپورٹ جمع کروانے کے پابند ہیں۔
Comments
0 comment