حادثہ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بیٹا جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

حادثہ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بیٹا جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے ملزم کو تفتیش کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
حادثہ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بیٹا جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

Webdesk

|

2 Dec 2025

اسلام آباد حادثہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

اسلام آباد کے ایک جوڈیشل مجسٹریٹ نے منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے جج کے نوعمر بیٹے کو ایک سڑک حادثے سے متعلق کیس میں پولیس کی تحویل میں دے دیا جس میں دو خواتین ہلاک ہوئی تھیں۔

ای اسکوٹر پر سوار دو خواتین اس وقت ہلاک ہو گئیں جب ایک لگژری گاڑی دو پہیہ والی اسکوٹی سے ٹکرا گئی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے ملزم کو تفتیش کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

سیکرٹریٹ تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثہ پیر کی رات گئے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (PNCA) کے قریب پیش آیا۔

ایک SUV، جسے مبینہ طور پر جج کا بیٹا چلا رہا تھا، نے PNCA  کی دو ملازمین کو ٹکر مار دی جو اسکوٹر پر سوار تھیں۔ دونوں زخمی موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ پولیس کے مطابق ایس یو وی ڈرائیور تصادم کے فوری بعد فرار ہوگیا تھا۔

سب انسپکٹر محمد اصغر کی جانب سے جمع کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ افسران نے گاڑی کی رجسٹریشن کے ذریعے شناخت کی اور بعد میں مشتبہ شخص کو ایک نجی اسپتال میں پہنچایا جہاں وہ مبینہ طور پر علاج کے لیے گیا تھا۔ اسے حراست میں لے لیا گیا، اور تفتیش کاروں نے طبی اور فرانزک نمونے جمع کیے جبکہ ایس یو وی کو معائنے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا۔

پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 279 ریش ڈرائیونگ، 322 قتل عام )اور 427 (جائیداد کو نقصان پہنچانا کا اطلاق کیا ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی میڈیکل رپورٹ کی تصدیق، گاڑی کا معائنہ مکمل کرنے اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!