29 سالہ غیر ملکی سیاح کی پشاور میں خودکشی، آخری خط بھی سامنے آگیا

29 سالہ غیر ملکی سیاح کی پشاور میں خودکشی، آخری خط بھی سامنے آگیا

میں سب اپنی مرضی سے کررہا ہوں، کوئی مسئلہ نہیں بس گہری نیند سونا چاہتا ہوں، آخری خط
29 سالہ غیر ملکی سیاح کی پشاور میں خودکشی، آخری خط بھی سامنے آگیا

آفتاب مہمند

|

4 Dec 2023

پشاورکے علاقہ ناصر باغ میں اٹلی سے تعلق رکھنے والے سیاح نے خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

سیاح کی خودکشی کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے اور وزارت خارجہ کو صورت حال سے آگاہ کردیا۔

پولیس کے مطابق غیر ملکی شہری کی شناخت جوشواء موائسز ورگاس کے نام سے ہوئی، جسے 9 اکتوبر کو سیاحتی ویزا جاری ہواتھا۔

پولیس نے بتایا کہ جوشواء موائسر اپنے کمرے  میں مردہ پائے گئے، وقوعہ سے متعلق پولیس رپورٹ 174 دریافت شروع کی اور لاش کو قانونی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ جوشوا موائسز 18 اکتوبر کو باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے پشاور میں داخل ہوا اور عارضی طور پر نجی سوسائٹی کے فلیٹ میں مقیم تھا۔

پولیس کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی، ایس پی ورسک محمد ارشد خان، ڈی ایس پی ریگی جاوید اختر اور تفتیشی افسران کے ہمراہ فوری موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا باریک بینی کیساتھ جائزہ لیا اور کرائم سین کو طلب کرکے تمام اہم شواہد اکٹھے کرلئے گئے۔

غیر ملکی سیاح کی ڈیڈ باڈی کو تحویل میں لیتے ہوئے خودکشی سے متعلق اصل حقائق جاننے کیلئے 174دریافت شروع کر دی گئی، جبکہ غیر ملکی شہری کی افسوس ناک واقعہ خودکشی سے متعلق وزات خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا۔

پاسپورٹ پر درج تفصیلات کے مطابق اطالوی شہری کا نام جوشوا موائسیز ورگاس، اٹلی کے شہر بروتا میں پیدا ہوئے۔ مردہ حالت میں ملنے والے اطالوی سیاح کی عمر 29 سال ہے جبکہ پاسپورٹ پر ایکسپائری تاریخ 9 اگست 2028 درج ہے۔

آخری تحریر

پشاور کے علاقے ناصر باغ میں خودکشی کرنے والے نوجوان اطالوی سیاح نے اپنے آخری خط میں لکھا کہ وہ اپنی خوشی سے سب کچھ کررہا ہے اور گہری نیند سونا چاہتا ہے۔ جوشوا نے لکھا کہ میں نے تمام پیسے امریکہ میں رہائش پزیر اپنی بہن کو بھجوا دیئے ہیں، میرے پاکستان 650 امریکی ڈالر یعنی 1 لاکھ 43 ہزار پاکستانی روپے ہیں اور 130 یورو ہیں جس کی مالیت 36 ہزار 500 پاکستانی روپیہ ہے، میں چاہتا ہوں کہ عثمان خان اس رقم کو رکھ لیں اور اسے میرے جسد خاکی کو ضائع کرنے پر استعمال کیا جائے۔

سیاح نے اپنی آخری تحریر میں لکھا کہ ’میری ذاتی استعمال کا موبائل، عینک و دیگر چیزیں عثمان خان اپنے پاس رکھ لیں، میں خوشحال  زندگی گزار رہا تھا، جو کچھ کر رہا ہوں سو فیصد اپنی مرضی سے کررہا ہوں، میں نشے کا عادی نہیں اور نہ ہی کوئی دوسرا مسئلہ ہے‘۔

انہوں نے لکھا کہ مجھے کسی سے کوئی مسئلہ نہیں بس صرف گہری نیند کے لئے دوائی کھارہا ہوں تاکہ ہمیشہ سوتا رہوں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!