11 hours ago
کراچی میں غیر فطری جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی 19 سالہ دلہن انتقال کر گئی

ویب ڈیسک
|
23 Jul 2025
کراچی میں شادی کی دوسری رات مبینہ طور پر غیر فطری جسمانی تعلقات اور جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی 19 سالہ شانتی اسپتال میں تین ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد وفات پا گئی ہیں۔
شانتی کراچی کے ٹراما سینٹر میں زیر علاج تھیں جہاں ان کے تین آپریشن ہوئے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی جو اسے آخری رسومات کے لیے ضلع سجاول لے جا رہے ہیں۔
کراچی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے ابتدائی طبی معائنے میں شرم گاہ پر تشدد کی تصدیق کی جبکہ موت کی حتمی وجوہات پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گی۔
ایس پی انویسٹیگیشن فتح شیخ نے بتایا کہ ملزم اشوک (شوہر) کے خلاف پہلے ہی اقدام قتل اور ریپ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، اور اب لڑکی کی وفات کے بعد اس میں قتل کی دفعہ (302) کا اضافہ کیا جائے گا۔
ملزم کو ابتدائی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس نے عدالت میں اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ "اس سے غلطی ہوئی ہے۔" ملزم کو جوڈیشل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے، اور پولیس تحویل میں ہونے والے میڈیکل میں اس کا دماغی توازن ٹھیک پایا گیا ہے۔
یہ ایف آئی آر 5 جولائی کو کراچی کے بغدادی لیاری تھانے میں لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق، 19 سالہ شانتی کی شادی 15 جون 2025 کو ملزم اشوک سے ہوئی تھی، اور 17 جون کو شوہر نے مبینہ طور پر غیرفطری انداز میں سیکس کیا۔
اس کے بعد لوہے کا پائپ اور اپنا ہاتھ زبردستی شانتی کے جسم میں داخل کیا۔ اس واقعے کے بعد شانتی کی طبعیت بگڑ گئی اور رفع حاجت والی جگہ سے خون آنے لگا۔
ملزم نے مبینہ طور پر شانتی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔ طبعیت بگڑنے پر شانتی کو پہلے ایک مقامی اسپتال لے جایا گیا، مگر حالت نہ سنبھلنے پر 4 جولائی کو ان کا بھائی انہیں ٹراما سینٹر لے کر آیا جہاں وہ تقریباً تین ہفتے آئی سی یو میں زیر علاج رہنے کے بعد آخری وقت پر کومہ میں چلی گئیں اور پھر وفات پا گئیں۔
Comments
0 comment